- کراچی: ہوٹل پر بیٹھے نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا
- کراچی ائیرپورٹ پر 19 کروڑ مالیت کا 9.5 کلو زیور اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اقوام متحدہ مبصر نے اسرائیل کو جنگی جرم کا مرتکب قرار دے دیا
- قومی ٹیم کی اوپننگ جوڑی کیا ہوگی؟ سلیکشن کمیٹی نے لب کشائی کردی
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 900 روپے کمی
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں کشمیری نوجوان شہید
- حسن علی کی واپسی! شائقین نے سلیکشن کمیٹی پر سوال اٹھادیا
- پختونخوا؛ سکیورٹی فورسز اور پولیس وین پر حملے، جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد ہلاک
- بلوچستان؛ بارودی سرنگ دھماکوں میں متعدد افراد زخمی
- اسامہ ڈراپ، حسن علی کی پھر ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں واپسی
- توشہ خانہ تحقیقات؛ عمران خان نے نیب کا طلبی نوٹس چیلنج کردیا
- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
ایس آر او 565، صنعتوں کو ٹیکس چھوٹ سرٹیفکیٹ کا اجرا رک گیا
کراچی: ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپزیزمنٹ کی جانب سے مقامی صنعتوں کو خام مال کی درآمد پرایس آراونمبر565کے عارضی سرٹیفکیٹ کے اجرا میں تاخیری حربوں کی شکایات بڑھ گئی ہیں اور ان تاخیری حربوں کی وجہ سے خام مال کی درآمدی سرگرمیاں رکنے سے مقامی صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ایس آراونمبر 565کے تحت صنعتوں کوخام مال کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسز میں 10 سے 15 فیصدکی چھوٹ حاصل ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ مالی سال 2012-13کے بجٹ کے بعد ایس آر او نمبر 565 کے سرٹیفکیٹ کااجرا محکمہ سیلزٹیکس سے محکمہ کسٹمزکو منتقل کیاگیا تاہم محکمہ کسٹمزکی جانب سے بیشتر صنعتوں کو 5 ماہ کاعرصہ گزرنے کے باوجود ایس آراونمبر565کے سرٹیفکیٹ کا اجرا نہیں کیا گیا، اس کے برعکس محکمہ سیلزٹیکس سے مذکورہ ایس آر او کے تحت سرٹیفکیٹ کا اجرا ایک ہفتہ کے دوران کر دیا جاتا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز مذکورہ سرٹیفکیٹ 3 سے 4 ماہ کی مدت کیلیے جاری کررہا ہے جبکہ محکمہ سیلز ٹیکس ایک سال کی مدت کیلیے سرٹیفکیٹ جاری کرتاتھا۔ ذرائع کاکہناہے کہ اپریزمنٹ کلکٹریٹ میں تعینات افسران کی جانب سے سرٹیفکیٹ کے اجرا کیلیے مقامی صنعتوں کوسہولتیں فراہم کرنے کے بجائے انہیں پریشان کیا جارہا ہے اور مختلف غیرمتعلقہ وغیر ضروری دستاویزات طلب کی جارہی ہیںجس کے باعث مقامی صنعتوں کے مالکان میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔