فلم انڈنسٹری کو جان بوجھ کر تباہ کیاگیاہے، ثناء

عمیر علی انجم  ہفتہ 15 دسمبر 2012
اداکارہ ثنا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر چیز میسر ہے جو بھی چاہے یہاں فلم بنا سکتا ہے لوگ پسند کرینگے۔ فوٹو: فائل

اداکارہ ثنا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر چیز میسر ہے جو بھی چاہے یہاں فلم بنا سکتا ہے لوگ پسند کرینگے۔ فوٹو: فائل

کراچی: فلمسٹا ر ثناء نے کہا ہے کہ پاکستان میں فلم کو جان بوجھ کر تباہ کیا گیا ہے ،ہمارے ہاں ہندوستان کی فلمیں خریدنے کے لیے بہت پیسہ ہے مگر پاکستان میں فلمیں بنانے کے لیے ہم لاچار ہیں،کبھی کوئی بہانا کبھی کوئی بات سامنے آتی ہے ،آج بھی ہمارے ہاں معیاری فلم دوبارہ بنائی جا سکتی ہے۔

نوجوان اس پر کام کر رہے ہیں مگر پرانے لوگ صرف اس مسئلے پر سیاست چمکانے میں مصروف ہیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے نمایندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پڑوسی ملک کے ڈرامے اور فلمیں لگائی جاتی ہیں اور دس گناہ زیادہ پیسوں پر انھیں خریدا جاتا ہے آج غیر ملکی ڈراموں کے حوالے سے ڈرامہ انڈسٹری سے وابستہ افرادکراچی میں احتجاج کر رہے ہیں میں اس عمل سے گزرتی رہی ہوں فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے ہر دوسرے روز دھرنے دیئے جاتے رہے ہیں مگر اس کا آج تک کوئی پرسان حال نہیں جب کہ ایسا نہیں ہے یہ کوئی مشکل کام تھا ہم نے جان کر چاہا ہی نہیں اور سنجیدگی سے سوچا بھی نہیں۔

4

اداکارہ ثنا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر چیز میسر ہے جو بھی چاہے یہاں فلم بنا سکتا ہے لوگ پسند کرینگے چند سال قبل پاکستان میں پڑوسی ملک کے ڈرامے دیکھے جاتے تھے ہمارے فنکاروں نے اپنے کام سے پھر اپنی جگہ بنائی ہے اور آج کوئی ہندوستان کے ڈرامے نہیں دیکھ رہا یہ فلم کے لیے بھی ہوسکتا ہے مگر اس کے لیے پیسہ چاہیے کوئی انویسٹر اگر فلم پر پیسہ لگائے تو میں سمجھتی ہوں ہماری فلم کی ایک بار پھر سانس بحال ہوجائیگی ثنا نے بتایا کہ وہ ان دنوں ہندوستان کی ایک پنجابی فلم میں کام کر رہی ہیں یہ فلم ہجرت پر بنائی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔