- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ریکارڈ بُک بابراعظم کے انتظار میں! جانیے
- ایشیائی باشندے نے محبوبہ کو قتل کرکے دکان کو آگ لگادی؛3 پاکستانی زخمی
- سندھ ہائیکورٹ کا سڑکوں سے غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ہٹانے کا حکم
- بدنیتی پر مبنی مہم؛ جسٹس محسن کیانی کا بھی توہین عدالت کارروائی کیلئے خط
- پختونخوا کی گورننس زیادہ بہتر نہیں، نفرتوں کا خاتمہ کروں گا، گورنر کے پی کے
- بھارت؛ افغان خاتون سفارتکار25 کلو سونا اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئیں
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی کٹ زیادہ اچھی ہے؟ نئی بحث چھڑگئی
- عالمی بینک اپنا فریم ورک پاکستان کے اصلاحاتی شعبوں سے ہم آہنگ کرے، وزیر خزانہ
- نواز شریف نے توشہ خانہ ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کردی
- کتب بینی کی معدومیت
- وزیرداخلہ کا اووربلنگ اوربجلی چوری کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم
- جنگ بندی کی پیشکش کے باوجود اسرائیل کے رفح پر حملے؛ 12 فلسطینی شہید
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم دبئی پہنچ گئی
- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم آمد سے متعلق بی سی سی آئی صدر کا بیان آگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں 72 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ، ڈالر اور سونا مہنگا
- نامیاتی سالموں سے بنایا گیا سولر پینل
- کیوبا میں کینیڈین شہری کی موت، اہلخانہ کو کسی اور کی لاش موصول
- ذیا بیطس سے متعلقہ کیمیکل کینسر کےخطرات بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے لیے لارجربنچ تشکیل
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے لیے لارجربنچ تشکیل دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق یکم نومبرکوپاناما لیکس پردرخواستوں کی سماعت سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجربنچ کرے گا۔ بنچ کی سربراہی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انورظہیرجمالی کریں گے جب کہ بنچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ ،جسٹس امیرہانی مسلم ،جسٹس شیخ عظمت سعید اورجسٹس اعجازالحسن شامل ہوں گے۔ لارجربنچ پانامہ درخواستوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گا۔
واضح رہے کہ پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے لیے وزیراعظم نواز شریف، ان کے بچوں ،اسحاق ڈار، کیپٹن صفدراورعمران خان سمیت تمام فریقین کونوٹسزموصول ہوچکے ہیں جب کہ وزیراعظم نوازشریف نے بھی اس معاملے پرعدالت عظمیٰ کی کارروائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آئین کی پاسداری، قانون کی حکمرانی اورمکمل شفافیت پرکامل یقین رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔