- احتجاج رنگ لے آیا، ٹمبر کنسمائمنٹس جاری کرنے کے احکامات جاری
- سی پیک پر 25.4 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکے، چینی قونصلر
- جامشورو کا کوئلے سے چلنے والا 660 میگاواٹ منصوبہ تیار
- ایپل کا معذور افراد کے لیے اہم فیچر کا اعلان
- چین میں مقبول ہونے والی ایک متنازع ورزش نے شہری کی جان لے گئی
- کیا حُقہ سگریٹ سے زیادہ خطرناک ہے؟
- فرنچائزز کو معاوضوں پرملکی اسٹارز کے اعتراض کا خدشہ
- رواں مالی سال پاکستانی معیشت کی شرح نمو2 فیصد ہونیکی توقع ہے، اقوام متحدہ
- جون 2025 تک روپیہ اپنی قدر 18 فیصد کھو دیگا، آئی ایم ایف
- وزیراعظم کا بشکیک میں پاکستانی سفیرکوفون، طلبا کو مکمل مدد فراہم کرنے کی ہدایت
- مجھے پراکسی کہا گیا تو ثابت کرنا ہوگا، فیصل واوڈا
- کرغستان ہنگامہ آرائی میں ہلاکتوں کی خبر درست نہیں، بشکیک داخلہ امور سربراہ
- کرغزستان؛ مقامی وغیرملکی طلبہ میں ہنگامہ آرائی، پاکستانی طلبہ بھی زد میں
- آصفہ بھٹو زرداری کی رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد بھٹو خاندان کے مزار پر حاضری
- افغانستان میں فائرنگ سے تین غیرملکی سیاح ہلاک
- ہیٹ ویو کی وجہ سے مارگلہ پہاڑیوں پر لگنے والی آگ شدت اختیار کرگئی
- کوٹلی ستیاں میں گاڑی کھائی میں گرنے سے چار افراد جاں بحق
- سرکاری املاک اور اداروں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، وزیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ کے پی کو جواب
- صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، وزیراعظم
- عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج، پی ٹی آئی قیادت کا کارکنان سے لازمی شرکت کا حلف
الیکشن 2018، ہر نشست پر الگ ریٹرننگ افسر مقرر کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے جوڈیشل انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ عام انتخابات 2018 میں قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی ہر نشست کے لیے الگ الگ ریٹرننگ افسر ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ تنازعات سے بچنے، انتخابی عمل کو شفاف بنانے اور نتائج کو جلد مرتب کرنے کے لیے کیا۔ قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی کل 849 جنرل نشستوں پراتنے ہی ریٹرننگ افسران تعینات کیے جائیں گے، نئی حلقہ بندیوں میں اگر نشستیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تو الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسران کی تعداد بڑھادے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 2018 کیلیے قومی اسمبلی کی 272، صوبائی اسمبلیوں کی 577نشستوں کیلیے انتخاب ہوگا تاہم ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران ویسے ہی برقرار رہیں گے۔
دوسری جانب پنجاب میں قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی 445، سندھ کی 191، خیبر پختونخوا کی 134 بلوچستان کی قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی 65 نشستوں پر اتنے ہی آر اوز ہون گے۔ ماضی میں صرف قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے برابر 272 ریٹرننگ افسران مقررکیے جاتے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔