- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالف کردی
- چار ماہ سے اسرائیل میں قید الشفا اسپتال کے معروف ڈاکٹر عدنان جاں بحق
- لاہور میں فری وائی فائی سروس کے مقامات کو دگنا کردیا گیا
- حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت
- شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق، دلہا سمیت 4 افراد گرفتار
- پی ایس ایل2025؛ پی سی بی نے آئی پی ایل سے متصادم تاریخیں تجویز کردیں
- پی ایس ایل2025 کب ہوگا؟ اگلے ایڈیشن کیلئے نئی ونڈو کی تاریخیں سامنے آگئیں
- سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
- قطر امریکی دباؤ پر حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پر تیار ہوگیا، اسرائیلی میڈیا
- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں خالصتان رہنما ہردیپ کے قتل میں ملوث 3 بھارتی گرفتار
- موبائل سم بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
الیکشن 2018، ہر نشست پر الگ ریٹرننگ افسر مقرر کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے جوڈیشل انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ عام انتخابات 2018 میں قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی ہر نشست کے لیے الگ الگ ریٹرننگ افسر ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ تنازعات سے بچنے، انتخابی عمل کو شفاف بنانے اور نتائج کو جلد مرتب کرنے کے لیے کیا۔ قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی کل 849 جنرل نشستوں پراتنے ہی ریٹرننگ افسران تعینات کیے جائیں گے، نئی حلقہ بندیوں میں اگر نشستیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تو الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسران کی تعداد بڑھادے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 2018 کیلیے قومی اسمبلی کی 272، صوبائی اسمبلیوں کی 577نشستوں کیلیے انتخاب ہوگا تاہم ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران ویسے ہی برقرار رہیں گے۔
دوسری جانب پنجاب میں قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی 445، سندھ کی 191، خیبر پختونخوا کی 134 بلوچستان کی قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی 65 نشستوں پر اتنے ہی آر اوز ہون گے۔ ماضی میں صرف قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے برابر 272 ریٹرننگ افسران مقررکیے جاتے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔