- کراچی: عدالت کی پہلے کمرشل و صنعتی صارفین سے میونسپل چارجز وصولی کی تجویز
- مہوش حیات، کبریٰ خان ہتک عزت کیس میں ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم طلب
- گریٹر اقبال پارک میں ماں نے 4 بچوں کو لاوارث چھوڑ دیا
- عالمی عدالت اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرے؛ ایمنسٹی انٹرنیشنل
- جن کے پاس کھانے کو بھی نہیں کے الیکٹرک وہاں لوڈشیڈنگ کرتی ہے، ہائی کورٹ
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- تعلیمی اداروں میں منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال، سندھ اسمبلی کا قانون سازی کا مطالبہ
- منشیات فروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن اس لعنت کے خاتمے تک جاری رہے گا، شرجیل میمن
- ایف آئی اے انٹرپول کی کارروائی؛ 10 سال سے مطلوب ملزم سعودی عرب سے گرفتار
- سرکاری افسران کا پرائیویٹ گاڑیوں پر جعلی سرکاری نمبر پلیٹس لگانے کا انکشاف
- عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کے پیمرا نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد روکنے کا حکم
- غزہ؛ حماس کیساتھ جھڑپ میں زخمی ہونے والا اسرائیلی فوجی ہلاک
- ریاست لوگوں کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، پشاور ہائی کورٹ
- سردار تنویر الیاس کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
- کے الیکٹرک بے لگام گھوڑا اور آئین کی خلاف ورزی کررہا ہے، شرجیل میمن
- مارگلہ ٹریل پر لاپتا ہونے والے نوجوان کی لاش خطرناک کھائی سے مل گئی
- اسرائیل کی خیمہ بستی پر آگ و بارود کی بارش، 75 فلسطینی جھلس گئے، بچوں کی سربریدہ لاشیں برآمد
- قومی اسمبلی سیکریٹریٹ ملازمین کے منجمد الاؤنسز بحال، بجلی و تیل الاؤنس میں اضافہ
- کراچی؛ پولیس مقابلوں کے دوران 16 ڈاکو گرفتار، اسلحہ برآمد
- پاسپورٹ رولزمیں خواتین اور بچوں سے متعلق ترامیم کی تجویز
روہنگیا مہاجرین کی کشتی الٹنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 60 ہوگئی
کاکس بازار: میانمار کی ریاست راکھائن میں حکومتی سرپرستی میں ہونے والے مظالم کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور روہنگیا مسلمانوں کی کشتی ڈوبنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 60 ہوگئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روہنگیا مہاجرین سمندری راستے سے بنگلا دیش پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ ان کی کشتی سمندر کی بے رحم موجوں کی نذر ہو گئی جس کے نتیجے میں 60 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں 10 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کی جانب سے بھی 60 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔
عینی شاہدین اور زندہ بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ کشتی میں 80 افراد سوار تھے۔ ساحل سے تھوڑے فاصلے پر کشتی کسی ابھری ہوئی شے سے ٹکرائی اور الٹ گئی۔ بعد ازاں کشتی کے دو ٹکڑے ہو گئے اور وہ ساحل پر پہنچ گئی۔ ایک مقامی شخص نے بتایا کہ خواتین اور بچے ہماری آنکھوں کے سامنے ڈوبے اور کچھ دیر بعد ان کی لاشیں ساحل پر موجود تھیں۔ بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ امدادی کارکنوں کے پہنچنے تک وہ ساری رات بغیر کھائے پیے سمندر کی موجوں سے زندگی کی جنگ لڑتے رہے۔
خیال رہے کہ رواں برس 25 اگست کو ریاست راکھائن میں شروع ہونے والے فوجی آپریشن کے بعد سے اب تک بنگلادیش نقل مکانی کی کوشش کرنے والے 120 روہنگیا مسلمان ڈوب کر جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 25 اگست سے اب تک 5 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلادیش ہجرت کر چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔