روہنگیا مہاجرین کی کشتی الٹنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 60 ہوگئی

ویب ڈیسک  جمعرات 28 ستمبر 2017
بنگلادیش کے ساحل سے کچھ دور کشتی کسی ابھری ہوئی چیز سے ٹکرانے کے بعد الٹی، عینی شاہدین۔ فوٹو : فائل

بنگلادیش کے ساحل سے کچھ دور کشتی کسی ابھری ہوئی چیز سے ٹکرانے کے بعد الٹی، عینی شاہدین۔ فوٹو : فائل

کاکس بازار: میانمار کی ریاست راکھائن میں حکومتی سرپرستی میں ہونے والے مظالم کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور روہنگیا مسلمانوں کی کشتی ڈوبنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 60 ہوگئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روہنگیا مہاجرین سمندری راستے سے بنگلا دیش پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ ان کی کشتی سمندر کی بے رحم موجوں کی نذر ہو گئی جس کے نتیجے میں 60 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں 10 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کی جانب سے بھی 60 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔

عینی شاہدین اور زندہ بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ کشتی میں 80 افراد سوار تھے۔ ساحل سے تھوڑے فاصلے پر کشتی کسی ابھری ہوئی شے سے ٹکرائی اور الٹ گئی۔ بعد ازاں کشتی کے دو ٹکڑے ہو گئے اور وہ ساحل پر پہنچ گئی۔ ایک مقامی شخص نے بتایا کہ خواتین اور بچے ہماری آنکھوں کے سامنے ڈوبے اور کچھ دیر بعد ان کی لاشیں ساحل پر موجود تھیں۔ بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ امدادی کارکنوں کے پہنچنے تک وہ ساری رات بغیر کھائے پیے سمندر کی موجوں سے زندگی کی جنگ لڑتے رہے۔

خیال رہے کہ رواں برس 25 اگست کو ریاست راکھائن میں شروع ہونے والے فوجی آپریشن کے بعد سے اب تک بنگلادیش نقل مکانی کی کوشش کرنے والے 120 روہنگیا مسلمان ڈوب کر جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 25 اگست سے اب تک 5 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلادیش ہجرت کر چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔