- لاہور: مضر صحت نوڈلز کھانے سے بہن بھائی جاں بحق
- کراچی: 100 روپے کیلئے سرکہ پینے کی شرط طالب علم کی جان لے گئی
- گلشن معمار میں مبینہ ڈکیتی مزاحمت پر گولی لگنے سے واٹر بورڈ کا عہدیدار جاں بحق
- ترک صدر طیب اردوان کا ‘عالم اسلام’ سے غزہ کے معاملے پر کارروائی کا مطالبہ
- پشاور: جمعیت کے کارکنوں کی رکاوٹیں توڑ کر امریکی سفارتخانے جانے کی کوشش
- پاک-چین نئے فضائی مال بردار روٹ کا آغاز، پہلا طیارہ کراچی ایئرپورٹ پر لینڈ
- پاکستان نے آسٹریلیا کو شکست دے کر والی بال سیریز جیت لی
- اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کا ڈی ایس پی چوری کی موٹرسائیکلیں فروخت کرتے پکڑا گیا
- پاکستان کا خیرسگالی کا اقدام، انسانی اسمگلنگ کی شکار خاتون سمیت 4 بھارتی رہا
- پاکستانی ملک شکیل اکرم لندن کی سب سے بڑی کونسل ہونسلو کے ڈپٹی مئیر منتخب
- کراچی؛ قوت گویائی سے محروم بچی 13 ماہ بعد بازیاب، والدہ کے حوالے
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی، سرمایہ کاروں کو ایک کھرب کا نقصان
- کے الیکٹرک کی جانب سے سرکاری اداروں پر اربوں روپے کی اوور بلنگ کا انکشاف
- کراچی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ، کل درجہ حرارت 43 ڈگری ہونے کا امکان
- برطانیہ بھی اپنی غلطیوں کا ازالہ کرے، سپریم کورٹ کا برطانوی ہائی کمشنر کو خط
- خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی لڑکیوں کی تعلیم کے لیے قومی خیر سگالی سفیر مقرر
- نئی دہلی میں سورج آگ برسانے لگا؛ بھارتی تاریخ کا سب سے گرم دن
- کراچی: بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس وصولی کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- کراچی پورٹ پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا بحری جہاز لنگر انداز
- فرد واحد نے اپنے اقتدار کیلئے ریاست کو مشکل میں ڈال رکھا ہے، رؤف حسن
نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں بن سکتا، سینیٹ میں بل منظور
اسلام آباد: سینیٹ نے الیکشن بل کی شق 203 میں ترمیم سے متعلق اپوزیشن کا پیش کردہ بل کثرت رائے سے منظور کرلیا ہے جس کے تحت نااہل قرار دیا گیا شخص سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں بن سکتا۔
چیرمین رضا ربانی کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں تحریک انصاف کے شبلی فراز نے اپوزیشن کی جانب سے الیکشن بل کی شق 203 میں ترمیم کا بل پیش کیا، ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شق 203 میں ترمیم کے ذریعے ایک نااہل شخص کو سیاسی جماعت کا سربراہ ہونے کی اجازت دی گئی، یہ شق عدالتی فیصلے کی تضحیک تھی۔ اس لئے ایوان بالا اس بل کو منظور کرے تاکہ کوئی بھی نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ نہ بن سکے۔ حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے ترمیمی بل کی مخالفت کی، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن غیر آئینی کام کررہی ہے۔
چیرمین سینیٹ نے بل پیش کرنے کی تحریک میں رائے شماری کرائی تو فیصلہ 21 کے مقابلے میں 46 ووٹوں سے اپوزیشن کے حق میں آیا بعد ازاں ترمیمی بل بھی کثرت رائے سے منظور ہوگیا۔ ترمیمی بل کے حق میں پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ق) کے ارکان نے ووٹ دیا۔
واضح رہے کہ حکومت نے الیکشن بل کی شق 203 میں ترمیم کرائی تھی جس کے بعد نواز شریف ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ (ن) کے صدر بن گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔