- آٹو انڈسٹری کی بین الاقوامی نمائش میں 6 پاکستانی کمپنیاں شرکت کریں گی
- فِلم ’چَکی‘ کے خوفناک گُڈے کو دہشت پھیلانے پر گرفتار کرلیا گیا
- سعودی عرب میں پہلی بار کسی اسرائیلی وزیر کی اعلانیہ آمد
- بابراعظم اے آئی ٹیکنالوجی سے بنی اپنی آوازوں پر حیران
- جماعت اسلامی کا بجلی بلوں میں اضافے پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ
- موٹرسائیکل چوری کے متاثرہ شہری نے گینگ بنا کر 57 وارداتیں کر ڈالیں
- سعودی عرب نے پہلی بار فلسطین میں اپنا سفیرمقرر کردیا
- ایس ای سی پی نے انسداد منی لانڈرنگ ریگولیشنز میں ترامیم متعارف کرادیں
- بنگلادیش میں ڈینگی بخار سے 900 افراد ہلاک
- کیپکو کی نیپرا کو فی یونٹ پیداواری ٹیرف 77 روپے تک کرنے کی درخواست
- بغیر رکے دنیا کا چکر لگانے والے وھیل نما ایئر شپ کا منصوبہ
- ورلڈ کپ کیلئے سری لنکا کے اسکواڈ کا اعلان، اہم اسپنر باہر
- ایشین والی بال ٹورنامنٹ؛ پاکستان نے بھارت کو شکست دیکر 5 ویں پوزیشن حاصل کرلی
- بھارت میں ایک اور ’ہم جنس پرست جوڑے‘ نے شادی کرلی
- بجلی چوری سے روکنے پر جماعت اسلامی کونسلر کو قتل کرنیوالا ملزم گرفتار
- ٹرمپ کا امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کو پھانسی دینے کا مطالبہ
- پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتیں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے آزاد ہیں، وزارت اطلاعات
- مستقبل قریب میں ملکی سیاست میں فوج کا کردار برقرار رہے گا، نگراں وزیراعظم
- کے پی پولیس کے دو اہلکار بھتہ خوری پر گرفتار، جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے
- نواز شریف کی گرفتاری سے متعلق میرے بیان کو سیاسی رنگ دیا گیا، نگراں وزیر داخلہ

طلعت حسین
جنرل راحیل شریف کا دورہ امریکا
اسامہ بن لادن کے واقعے اور سلالہ واقعے کے بعد فوج کی اعلی قیادت نے امریکا کو اس معاملے میں کچھ فاصلے پر رکھا ہو ا تھا۔
تحریک انصاف کا نیا لائحہ عمل
سپریم کورٹ الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کرا سکتی ہے مگر اس میں مخصوص مدت ضرور مقرر ہونی چاہیے۔
تحریک انصاف اور ن لیگ، بات چیت کی مجبوری
یہ سمجھنا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ہونے یا نہ ہونے سےکوئی فرق نہیں پڑتا جمہوریت کےپاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔
تحریک انصاف کے سیاسی پتے
دھرنے کا آغاز ایک بازی کی طرح تھا۔ اس کے پیچھے سب کچھ داؤ پر لگانے کی دھن بھی کار فرما تھی۔
ہزار سال کا فاصلہ
پاکستان میں کسی طاقت ور حکومت کی حجامت بنانے کی اگر کوئی مثال ہے تو وہ پی ٹی آئی کے ہاتھوں ن لیگ کی پٹائی ہے۔
مگر انقلاب بہت ہے
بلاول بھٹو نے جو خواب چننے کی کوشش کی اس کو دیکھیں تو محسوس ہو گا کہ جیسے ان کے ہاتھ میں جادو کی چھڑی ہے۔
حلقہ 149 لمحۂ فکریہ
ایک باغی ہے دوسرا بھی باغی ہے اوراگر ایک داغی ہےتو دوسرا کون سا صاف ہے۔لہذا اصل معاملہ ان ووٹروں کےمسائل کو حل کرناہے۔
دھرنے کا خاتمہ اور تین سوال
حتمی فیصلہ تاریخ کرے گی کہ جو کچھ تبدیل ہوا وہ انقلاب تھا یا پانی کا بلبلہ۔
حکومت: ڈھاک کے تین پات
وزیراعظم چھ اس طرح کے فیصلے کرتے تو آج دھرنوں کے باوجود حالات مختلف ہوتے ۔۔۔
حکومت: ڈھاک کے تین پات
انقلابی اقدامات کے لیے کسی حلف کی ضرورت نہیں تھی۔ یہ وہ بنیادی فیصلے تھے جو وزیراعظم نواز شریف کرسکتے تھے