میر پور خاص میں بد امنی، کلینک سمیت3 دکانیں لوٹ لی گئیں

ایکسپریس نیوز ڈیسک  منگل 12 مارچ 2013
پاکستان ہندو پنچایت نے واردات پر اظہار تشویش کرتے ہو ئے کہا کہ شہر میں لوٹ مار اور اغواء برائے تاوان کی وارداتیں معمول بن گئی ہیں. فوٹو: فائل

پاکستان ہندو پنچایت نے واردات پر اظہار تشویش کرتے ہو ئے کہا کہ شہر میں لوٹ مار اور اغواء برائے تاوان کی وارداتیں معمول بن گئی ہیں. فوٹو: فائل

میرپورخاص:  میرپورخاص میں بد امنی، لوٹ مار اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ، ضلعی پولیس جرائم کی روک تھام میں ناکام ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب سیٹلائٹ ٹاؤن تھانہ کی حدود میں ماہر اطفال ڈاکٹر چیتن داس کے کلینک پر 3 نامعلوم مسلح افراد نے عملے اور مریضوں کو یرغمال بنا کر ڈاکٹر کو زدوکوب کیا، ملزمان 20 ہزار روپے اور قیمتی موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔

جبکہ کلینک سے متصل میڈیکل اسٹورسے 20 ہزار روپے اور قریب ہی واقع کریانہ کی دکان سے بھی نقد ی اور موبائل فون سمیت دیگر قیمتی اشیاء لوٹ لیں۔ پاکستان ہندو پنچایت نے واردات پر اظہار تشویش کرتے ہو ئے کہا کہ شہر میں لوٹ مار اور اغواء برائے تاوان کی وارداتیں معمول بن گئی ہیں اور پولیس تماشائی بنی ہوئی ہے۔

چندروز قبل پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والا 14سالہ وقاص احمد تاحال بازیاب نہیں ہو سکا۔ علاوہ ازیں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن میرپورخاص کی جنرل باڈی کے ہنگامی اجلاس میں ڈاکٹر ذوالفقار خاصخیلی کے اغواء کی شدید مذمت کی گئی اور انتظامیہ سے مغوی کی جلد بازیابی کا مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر تمام ڈاکٹروں نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھی ہوئی تھیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میرپورخاص کے تمام ڈاکٹر آج (منگل) صبح 9 سے 10بجے تک علامتی ہڑتال کریں گے جبکہ اس دوران ایمرجینسی کا بائیکاٹ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹر ذوالفقار خاصخیلی کو جلد بازیاب نہ کرایا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔