پاکستان میں بچوں سے جنسی زیادتی کے روزانہ 11 واقعات

نوید معراج  ہفتہ 13 جنوری 2018
یہ برائی ہمارے معاشرے میں سرائیت کر چکی ہے، پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق۔ فوٹو: فائل

یہ برائی ہمارے معاشرے میں سرائیت کر چکی ہے، پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان میں روزانہ 18 سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 11 واقعات پیش آتے ہیں جب کہ زیادہ تر متاثرین کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا جاتا ہے۔ 

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’سانحہ زینب جیسے لرزہ خیز سانحات کے بعد متعلقہ آفیسرز کو معطل کر دینے یا ازخود نوٹس لے لینے سے عوامی جذبات پر تو عارضی طور پر قابو پایا جا سکتا ہے مگر یہ حکمت عملی ملک میں بچوں کو جنسی زیادتی کی وبا سے نجات نہیں دلا سکتی۔

پنجاب حکومت کو یہ واضح کرنا ہوگا کہ دو روز قبل مظاہرین پرگولیاں کیسے اور کیوں چلائی گئیں جس سے 2افراد ہلاک ہوگئے۔ حکومت کو یہ بھی بتانا چاہیے کہ اس سے پہلے قصور میں جنسی زیادتی کے جو واقعات پیش آئے اُن سے متاثرہ بچوں کی کیا دادرسی کی گئی اور اِن گھناؤنی برائیوںکے مستقل خاتمے کیلئے کون سے اقدامات کئے گئے تھے؟ اٹھارہویں ترمیم کے بعد، چائلڈ پروٹیکشن پالیسی تشکیل دینا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ کیا صوبائی حکومتیں بتا سکتی ہیں کہ اُنھوں نے اس حوالے سے اب تک کیا پیش رفت کی ہے۔

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق کے مطابق پاکستان میں روزانہ 18 سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 11 واقعات پیش آتے ہیں اور زیادہ تر متاثرین کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا جاتا ہے۔ ان افسوسناک اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ یہ برائی ہمارے معاشرے میں سرائیت کر چکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔