بھارتی سکھ یاتریوں کے ہمراہ دیگر مذاہب کے لوگوں کی پاکستان آمد پر پابندی

آصف محمود  بدھ 25 اپريل 2018
حساس اداروں کی تصدیق کے بعد ویزے اپلائی کیے جاتے ہیں، رہنما شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی فوٹو: فائل

حساس اداروں کی تصدیق کے بعد ویزے اپلائی کیے جاتے ہیں، رہنما شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان نے بھارت سے مذہبی رسومات ادا کرنے آنے والے سکھ یاتریوں کے جتھوں کے ساتھ دیگرمذاہب کے لوگوں کے پاکستان آنے پر پابندی لگادی ہے۔

متروکہ وقف املاک بورڈنے مذہبی رسومات اداکرنے کے لئے پاکستان آنیوالے سکھ یاتریوں کے جتھوں کے ساتھ مسلمان ، ہندواورعیسائی یاتریوں کے داخلے پرپابندی لگادی ہے، ہندویاتری اپنے مذہبی تہواروں پرہی پاکستان آسکیں گے ،متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام کے مطابق یہ فیصلہ بیساکھی میلہ کے موقع پر دو بھارتی شہریوں کےلاپتا ہونے کے واقعات کے بعد کیا گیا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ 12 اپریل کو آنے والے سکھ یاتریوں میں 2 مسیحی ، ہندو اورمسلمان بھی تھے، پاکستانی نوجوان سے شادی کرنے والی نو مسلم خاتون درحقیقت ہندو جب کہ گزشتہ روز ڈی پورٹ کیا گیا امرجیت موناسکھ ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا، بھارتی خاتون

متروکہ وقف املاک بورڈ کےڈپٹی سیکرٹری شرائنزعمران گوندل کے مطابق بھارت کی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی سکھ یاتریوں کی فہرستیں اورپاسپورٹ متروکہ وقف املاک بورڈکو بھیجنے کی بجائے براہ راست وزارت داخلہ کوبھیجتی ہے جس کی وجہ سے یاتریوں کی تصدیق نہیں ہوپاتی، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے بھی اس معاملہ پر شدید احتجاج کیا ہے کہ ان کی مذہبی رسومات میں دیگرمذاہب کے افراد کیوں شریک ہوتے ہیں، شرومنی گوردوارہ پر بندھک کمیٹی پرواضع کردیا گیا ہے کہ آئندہ یاتریوں کی فہرست کی ایک کاپی متروکہ وقف املاک بورڈکوبھی فراہم کی جائیگی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: لاپتا بھارتی نوجوان کا پتا چل گیا

دوسری جانب امرتسرمیں شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے رہنما سردارراجیندرسنگھ نے ایکسپریس نیوزسے ٹیلی فون پربات کرتے ہوئے بتایا کہ شرومنی گوردرواہ پربندھک کمیٹی یاتراکے خواہش مندسکھوں کی درخواستیں تصدیق کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومت کو بھیجتی ہیں،حساس اداروں کی تصدیق کے بعد ویزے اپلائی کیے جاتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی طرف سے حالیہ دورے کے دوران صرف 718 یاتری بھیجے گئے تھے  باقی ایک ہزارسے زائدیاتری چھوٹے جتھوں اورگروپوں کی شکل میں آئے جن کی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی ذمہ دارہے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مختلف گروپ یاتریوں سے پاکستانی ویزا لگوانے کے لئے ایک ہزارروپے لیتے ہیں اور بغیر تصدیق ان کے نام شامل کردیتے ہیں جبکہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی ویزا لگوانے کے لئے اڑھائی سوروپے وصول کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ سکھوں کے علاوہ کسی دوسرے مذہب کے شخص کو جتھے میں شامل نہ کیاجائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔