- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
راجا پرویز کا دور، 69 ارکان پارلیمنٹ کو 47 ارب فنڈ دینے کا ازخود نوٹس
اسلام آباد: چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سابق ارکان قومی اسمبلی کیلیے 47ارب روپے کے سرکاری فنڈز جاری کرنے کا ازخود نوٹس لے لیا۔
سیکریٹری خزانہ اورسیکریٹری کابینہ ڈویژن کو آج طلب کر لیا ہے۔چیف جسٹس نے رجسٹرار سپریم کورٹ کے نوٹ پر ازخود نوٹس لیا ہے جس میںکہا گیا کہ سابق وزیر اعظم پرویز اشرف نے قومی اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے دس دن بعد ترقیاتی فنڈزکے نام پر اربوں روپے جاری کیے۔فائدہ حاصل کرنے والوں میں سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں جنھوں نے نااہلیت کے بعد ڈھائی کروڑ روپے پرویز اشرف سے حاصل کیے، اس کے علاوہ یوسف رضا گیلانی کے دونوں صاحبزادے عبدالقادر گیلانی اور موسیٰ گیلانی بھی شامل ہیں۔
مونس الہیٰ کو پانچ کروڑ ،شجاعت حسین، پرویز الہیٰ اور وجاہت حسین کو ایک ارب روپے ترقیاتی فنڈزکی صورت میں دیے گئے ۔شیخ وقاص اکرم تین کروڑ، سندھ کے شیرزای برادران کو 10 کروڑ اور راجا پرویز اشرف کے حلقے کو ڈھائی ارب روپے جاری کیے گئے۔مجموعی طور پر 69پارلیمنٹیرینزکو اربوں روپے جاری ہوئے۔
وزارت خزانہ نے رقم کے اجرا کی تصدیق کی ہے اور اپنی رپورٹ میں سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ رواں مالی سال میں پیپلز ورکس پروگرام کیلیے 22ارب روپے جاری کیے گئے اور وزیر اعظم کی ہدایت پر مزید 25ارب جاری ہوئے۔تفصیلات سامنے آنے کے بعد چیف جسٹس نے حکم جاری کیا ہے کہ 47 ارب روپے جاری کرنے کی تصدیق ہوگئی ہے اس لیے مفاد عامہ میں اس کیس کو کھلی عدالت میں آج سنا جائے گا۔فاضل بینچ نے نیب کے تفتیشی افسرکامران فیصلہ کی موت کے معاملے پر تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ کامران فیصل کا قتل ہوا یا اس نے دباؤ میں آ کر خودکشی کی، یہ معاملہ انویسٹی گیٹ ہونا ہے تاہم یہ قدرتی موت نہیں۔ عدالت نے یہ دیکھنا ہے کہ اس معاملے کا رینٹل پاورکیس پر عملدرآمد سے کوئی تعلق بنتا ہے یا نہیں۔نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کے کے آغا نے سماعت کرنے والے بینچ اور عدالتی معاون انورکمال پر اعتراضات اٹھائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔