ماہ صیام

 جمعـء 25 مئ 2018
اسی ماہ مبارک کے لیے ہی اللہ رب العالمین جنت کو سنوارتے ہیں۔ فوٹو: فائل

اسی ماہ مبارک کے لیے ہی اللہ رب العالمین جنت کو سنوارتے ہیں۔ فوٹو: فائل

رمضان المبارک، اللہ رب العالمین کی نازل کردہ بے شمار رحمتوں کا مہینہ ہے۔

رب العالمین نے قران پاک میں ارشاد فرمایا ہے: ’’رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن پاک نازل کیا گیا، جو لوگوں کے لیے باعث ہدایت اور حق و باطل میں فرق کرنے والا ہے۔‘‘ (البقرہ)اس ماہ میں جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں۔ اسی ماہ مبارک کے لیے ہی اللہ رب العالمین جنت کو سنوارتے ہیں۔ یہی وہ مبارک مہینہ ہے کہ جس میں مکہ فتح ہوا۔ اور اللہ تعالی نے شعبان سن 2 ہجری میں روزے فرض کیے۔ ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا: ’’جس شخص نے رمضان کے روزے رکھے اور جس شخص نے رمضان کے تقاضوں کو پہچانا اور ان کو پورا کیا اور جو رمضان کے دوران ان تمام باتوں سے محفوظ رہا جس سے اس کو محفوظ رہنا چاہیے تھا، جس نے ہر قسم کے گناہ سے اپنے آپ کو بچائے رکھا تو ایسے روزے دار کے لیے اس کے روزے اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ بن جاتے ہیں۔‘‘

مسلمانوں کے لیے یہ مقدس مہینہ ہے باقی سب مہینوں کا سردار۔ رمضان المبارک کی ہر ایک ساعت اس قدر برکتوں اور سعادتوں کی حامل ہے کہ باقی گیارہ مہینے مل کر بھی اس کی برابری نہیں کر سکتے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’میری امت کو ماہ رمضان میں پانچ چیزیں ایسی عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں ملیں۔

٭ پہلی یہ کہ جب رمضان المبارک کی پہلی رات ہوتی ہے تو اللہ تعالی ان کی طرف رحمت کی نظر فرماتا ہے اور جس کی طرف اللہ نظر رحمت فرمائے اسے کبھی بھی عذاب نہ دے گا۔٭ دوسری یہ کے شام کے وقت ان کے منہ کی بو (جو بھوک کی وجہ سے ہوتی ہے) اللہ تعالی کے نزدیک مشک کی خوش بو سے بھی بہتر ہے۔

٭ تیسرے یہ کے فرشتے ہر رات اور دن ان کی مغفرت کی دعائیں کرتے ہیں۔

٭ چوتھی یہ کے اللہ تعالی جنت کو حکم دیتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے کہ میرے بندوں کے لیے آراستہ ہوجا، عن قریب وہ دنیا کی مشقت سے میرے گھر اور کرم میں راحت پائیں گے۔٭ پانچویں یہ کے جب ماہ رمضان کی آخری رات آتی ہے تو اللہ تعالی سب کی مغفرت فرما دیتا ہے۔اسی مبارک مہینے میں لیلۃ القدر ہے۔ جس کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے: ’’ لیلتہ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اس میں فرشتے روح القدوس کی معیت میں بہ حکم الٰہی اترتے ہیں، یہ رات طلوع فجر تک سلامتی سے بھرپور ہوتی ہے۔‘‘

(القدر)نبی آخر و زمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ لیلۃ القدر کی رات کو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔‘‘ صحیح بخاری) سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں: ’’رمضان کا آخری عشرہ آتا تو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود بھی جاگتے اور گھر والوں کو بھی جگایا کرتے تھے‘‘۔ (صحیح بخاری) رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو اس رات کی بھلائی سے محروم رہ گیا وہ ہر بھلائی سے محروم رہ گیا۔‘‘ (ابن ماجہ)

اللہ رب العالمین ہم سب کو اس ماہ مبارک میں رحمتوں کی موسلادھار بارش میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

معصومہ ارشاد سولنگی

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔