- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
بھوکے پیاسے تھر میں بچوں کی ہلاکتیں جاری، مزید 3 پھول مرجھا گئے
مٹھی: تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض سے مزید3 بچے دم توڑ گئے جب کہ رواں ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد16 ہوگئی۔
تھرپارکر میںغذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ ہفتے کو سول اسپتال مٹھی میں مزید3 بچے دم توڑ گئے جن میں10ماہ کی عابدہ،عامر اور عمران کے نومولود شامل ہیں۔
مٹھی سول اسپتال کو سندھ حکومت نے 7ایمبولینس دی تھیں جن میں سے6 خراب ہوکرکباڑخانے میں کھڑی ہیں۔اسپتال سے تشویشناک حالت میںروزانہ تقریباً 8 سے 10 مریضوں کو حیدرآباد اور کراچی کے اسپتالوں کو ریفر کیا جاتا ہے مگر ایمبولینس خراب ہونے کے باعث مریضوں کوشدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق ایمبولینسوں کی مرمت کی مد میں8 لاکھ روپے کاقرضہ بھی ہے اس لیے اب کوئی مرمت کرنے کو تیار نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمبولینسوں کی مرمت میں کرپشن کی گئی ہے۔ سابق سول سرجنوں اور کلرکوں نے ملی بھگت کرکے فنڈز ہڑپ کرنے کے ساتھ ساتھ اسپتال پر قرضہ بھی چڑھا دیاہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔