بھوکے پیاسے تھر میں بچوں کی ہلاکتیں جاری، مزید 3 پھول مرجھا گئے

نامہ نگار  اتوار 12 اگست 2018
سول اسپتال مٹھی کو دی گئیں7 میں سے 6 ایمبولینسیں خراب، کباڑ خانے کی زینت بن گئیں،مرمت کا قرضہ بھی8 لاکھ ہو گیا۔ فوٹو: فائل

سول اسپتال مٹھی کو دی گئیں7 میں سے 6 ایمبولینسیں خراب، کباڑ خانے کی زینت بن گئیں،مرمت کا قرضہ بھی8 لاکھ ہو گیا۔ فوٹو: فائل

مٹھی: تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض سے مزید3 بچے دم توڑ گئے جب کہ رواں ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد16 ہوگئی۔

تھرپارکر میںغذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ ہفتے کو سول اسپتال مٹھی میں مزید3 بچے دم توڑ گئے جن میں10ماہ کی عابدہ،عامر اور عمران کے نومولود شامل ہیں۔

مٹھی سول اسپتال کو سندھ حکومت نے 7ایمبولینس دی تھیں جن میں سے6 خراب ہوکرکباڑخانے میں کھڑی ہیں۔اسپتال سے تشویشناک حالت میںروزانہ تقریباً 8 سے 10 مریضوں کو حیدرآباد اور کراچی کے اسپتالوں کو ریفر کیا جاتا ہے مگر ایمبولینس خراب ہونے کے باعث مریضوں کوشدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق ایمبولینسوں کی مرمت کی مد میں8 لاکھ روپے کاقرضہ بھی ہے اس لیے اب کوئی مرمت کرنے کو تیار نہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمبولینسوں کی مرمت میں کرپشن کی گئی ہے۔ سابق سول سرجنوں اور کلرکوں نے ملی بھگت کرکے فنڈز ہڑپ کرنے کے ساتھ ساتھ اسپتال پر قرضہ بھی چڑھا دیاہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔