- غزہ میں اسرائیل کا اقوام متحدہ کی گاڑی پر حملہ؛ 2 غیر ملکی اہلکار ہلاک
- معروف سائنسدان سلیم الزماں صدیقی کے قائم کردہ ریسرچ سینٹر میں تحقیقی امور متاثر
- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
- نادرا کی نئی سہولت؛ شہری ڈاک خانوں سے بھی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
شہری کی گرفتاری اورلاپتہ کرنے پر پولیس کیخلاف مظاہرہ
حیدرآباد: جی او آر کالونی کے رہائشی افراد نے پولیس کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور پولیس کے خلاف نعرے لگائے۔
احتجاج کی قیادت کرنے والے محمد عرس جتوئی نے بتایا کہ ان کے کزن طفیل احمد جتوئی کو14مئی کو ایاز کھیڑو نامی پولیس افسر رانی باغ کے گیٹ کے قریب سے بلاجواز گرفتارکرکے لے گیا ۔
جس کے بعد سے وہ تاحال لاپتہ ہے اور پولیس اس کے متعلق کچھ بتانے تک کے لیے بھی تیار نہیں، اس کارروائی میں جی او آر پولیس بھی شامل تھی لیکن جی او آر پولیس بھی اس کی گرفتاری کے متعلق کچھ نہیں بتارہی ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ انکے کزن کو بلا جواز گرفتار کرکے لاپتہ کرنے والے پولیس افسر کے خلاف کارروائی کرکے اسکے کزن کو بازیاب کرایا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔