- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا میں طوفانی بارشوں سے ہلاکتیں 48 ہوگئیں، 70 زخمی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
ڈکلیئریشن جمع نہ کرانے والوں کو ایمنسٹی کا فائدہ نہیں ملے گا
اسلام آباد: ایف بی آرنے پے منٹ سلپ آئی ڈی(پی ایس آئی ڈیز) جنریٹ کرانے کے باوجود ڈکلیئریشن جمع نہ کرانے کے باعث ایمنسٹی اسکیم 2018 کے تحت فائدہ دینے سے انکار کردیا اورایمنسٹی اسکیم سے محروم رہنے والے ان 3500 سے زائد لوگوں کو نوٹس جاری کرنا شروع کر دیے۔
ایف بی آر کے ممبران لینڈریونیوآپریشن حبیب اللہ کی خصوصی ہدایات پر تمام متعلقہ فیلڈ فارمشنز نے اثاثہ جات ظاہرکرنے کیلیے ڈکلیئریشن جمع نہ کرانیوالے لوگوں کو نوٹس انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 122 کے تحت جاری کیے گئے ہیں جس کے تحت ان لوگوں سے ان اثاثوں کے ذرائع آمدنی پوچھے گئے ہیں اورذرائع آمدنی نہ بتانے والے لوگوں کے خلاف سیکشن 111کے تحت کارروائی ہوگی اورسیکشن 182 کے تحت ان اثاثوںکوان کی آمدنی میں شامل کر کے ان پر25 فیصد ٹیکس اور25 فیصدجرمانہ عائد و سزائیں دی جائیں گی۔
ذرائع کاکہناہے کہ جنھیں سیکشن 122کے تحت نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ ان لوگوں کی جانب سے کھربوں روپے مالیت کاکالا دھن سفیدکروانے کیلیے 2ارب 82 کروڑ 70 لاکھ روپے کے ٹیکس واجبات پرمبنی پیمنٹ سلپ آئی ڈی(پی ایس آئی ڈیز)جنریٹ کرائے گئے مگر31 جولائی 2018کی مقررہ ڈیڈ لائن تک یہ ڈکلیئریشن جمع نہیں کرائے گئے۔
ذرائع کاکہناہے کہ ایف بی آرکی جانب سے ترمیمی اسسمنٹ آرڈرجاری کرنے کے باوجود ٹیکس اورجرمانے کی رقم ادا نہ کرنے والوں کے خلاف مزیدتادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی جس کے تحت ان لوگوں کے اکائونٹس منجمد کرنے کے ساتھ ساتھ اثاثے بھی ضبط کیے جاسکتے ہیں اور اگرچھپائے جانے والے اثاثوں پر عائد ٹیکس کی رقم کی 5 لاکھ سے زیادہ ہوگی تو اس صورت میں جیل بھی بھجوایاجاسکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔