- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
- نگراں دور میں گندم درآمد کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، انوار الحق کاکڑ
- ایم کیوایم پاکستان نے پیپلزپارٹی سے 14 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی
- پاک-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا، نائب وزیراعظم
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
- کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس؛ 9مئی کے 10ملزمان کی ضمانت منظور
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر
- زیتون کا تیل ڈیمنشیا سے مرنے کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
- ماحول سے کاربن کشید کرنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع
- عورت کا بھیس بدل کر پولیس کو چکما دینے والا چور گرفتار
- کورنگی میں دو دوستوں کے قتل کی تحقیقات، برطرف پولیس اہلکار کا کرمنل ریکارڈ نکل آیا
- پی ٹی آئی کا 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
- وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے، وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات
- حکومت کا پنشن بوجھ کم کرنے کے لیے اصلاحات لانے کا اعلان
- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو سزا دینی پڑے گی، انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر
معلومات کی فراہمی؛ خیبرپختونخوا میں رائٹ ٹوانفارمیشن کمیشن سب پر بازی لے گیا
پشاور: خیبرپختونخوا میں معلومات تک رسائی کے قانون تک عوام کو سرکاری معلومات کی فراہمی میں رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن سب پر بازی لے گیا۔
سنٹر فار پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ اقدامات کی جانب سے خیبرپختونخوا میں 2013 ءسے نافذ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت سرکاری محکموں کی جانب سے عوام کو سرکاری معلومات کی فراہمی سے متعلق جاری کردہ رپورٹ کے مطابق عوام کو معلومات کی فراہمی میں کمیشن برائے اطلاعات تک رسائی پہلے، محکمہ اطلاعات دوسرے، محکمہ خوراک تیسرے،صوبائی حکومت چوتھے اورخیبرپختونخوا اسمبلی پانچویں نمبر پر ہے۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق عوام کو معلومات کی فراہمی میں صوبائی حکومت نے 55.5 فیصد، مذہبی واقلیتی امور 32.7 فیصد، ابتدائی وثانوی تعلیم 38 فیصد، ماحولیات جنگلات وجنگلی حیات37 فیصد، خزانہ49 فیصد، صنعت 36 فیصد،اعلیٰ تعلیم 43 فیصد،محکمہ برائے بین الصوبائی امور24 فیصد،صحت52 فیصد،معدنیات20 فیصد،سیاحت9 فیصد،زراعت41 فیصد،انرجی اینڈپاور47 فیصد،اطلاعات85 فیصد معلومات فراہم کیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ محکمہ خوراک نے 59 فیصد سرکاری معلومات فراہم کیں جب کہ آبپاشی 34 فیصد،داخلہ39 فیصد،زکوٰة وعشر وسماجی بہبود42.7 فیصد،پی اینڈڈی49 فیصد،ریونیو44.5 فیصد،ٹرانسپورٹ40.9 فیصد،سی اینڈڈبلیو33 فیصد،قانون وپارلیمانی امور45.5 فیصد،ایکسائز اینڈٹیکسیشن38 فیصد،بلدیات40 فیصد،وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ 36.3 فیصد،خیبرپختونخوا اسمبلی 55 فیصد،صوبائی پبلک سروس کمیشن 27 فیصد،صوبائی احتساب کمیشن 28 فیصد،رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن 95.5 فیصد معلومات فراہم کیں۔
پشاورہائی کورٹ نے عوام کی جانب سے مطلوبہ معلومات کے حصول کے لیے رجوع کرنے پر90 میں سے26 درخواستوں پر معلومات کی فراہمی کی جو28.8 فیصدبنتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔