- تیسرا ٹی ٹوئنٹی: ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی آئرلینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
صدارتی انتخاب کیلیے ن لیگ 277 ووٹ رکھنے والی بڑی جماعت بن گئی
اسلام آباد: صدارتی انتخاب کے لیے ن لیگ 532 میں سے 277 ووٹ رکھنے والی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔
پیپلزپارٹی119ووٹوں کے ساتھ دوسرے جبکہ تحریک انصاف 62 صدارتی ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے ۔ن لیگ کے پاس قومی اسمبلی میں 183 ووٹ ، سینیٹ میں 14، پنجاب اسمبلی 51.5، سندھ اسمبلی 3.09 ، خیبرپختونخوا اسمبلی میں 8.3 جبکہ بلوچستان اسمبلی میں 17ووٹ ہیں ۔ پیپلزپارٹی 199 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے ۔ پیپلزپارٹی کے قومی اسمبلی میں 41، سینیٹ میں 40، پنجاب 1.05، سندھ 34.82، خیبرپختونخوا میں 2.09 اور بلوچستان میں کوئی بھی نہیں۔
تحریک انصاف پہلی مرتبہ انتخابات جیت کر اسمبلیوں بڑی تعداد میں پہنچی تو صدارتی الیکشن کے لیے بھی 62 ووٹ بنا لیے ۔ قومی اسمبلی میں 30، پنجاب اسمبلی 55.4، سندھ اسمبلی 54.1 ، خیبرپختونخوا اسمبلی 24.58جبکہ بلوچستان اسمبلی اور سینیٹ میں کوئی بھی ووٹ نہیں رکھتی۔ ایم کیو ایم صدارتی انتخابات کے لیے 49 ووٹ کی جماعت کے طور پر چوتھے نمبر پر آگئی۔ ایم کیو ایم کے قومی اسمبلی میں 23 ، سینیٹ میں 7، سندھ اسمبلی میں 18.57 صدارتی ووٹ ہیں جبکہ پنجاب ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں کوئی ووٹ نہیں ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔