ایک سال کے دوران ملک بھر میں بچوں سے زیادتی کے 3ہزار 832 واقعات ریکارڈ

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 9 مئ 2019
 کمیٹی نے تجویز کیا ہے کہ مدراس میں  بچوں  کو زیادتی سے بچانے کے لیے موثر اقدامات کئے جائیں، فوٹو: فائل

کمیٹی نے تجویز کیا ہے کہ مدراس میں بچوں کو زیادتی سے بچانے کے لیے موثر اقدامات کئے جائیں، فوٹو: فائل

 اسلام آباد: بچوں  کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر قائم کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں  2018 بچوں  کے خلاف زیادتی کے 3 ہزار 832 کیسز سامنے آئے۔

بچوں  کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ سینیٹ میں  پیش  کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق نجی سماجی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں  بچوں  کے ساتھ زیادتی کے 2 ہزار 403 کیسز ، سندھ میں  1016,  خیبر پختوانخوا میں  145، اسلام آباد میں  130 کیسز رپورٹ ہوئے۔ بلوچستان میں  بچوں  سے زیادتی کے 98  کیسز ، آزاد کشمیر میں  34 اور گلگت بلتستان میں  6 کیسز رپورٹ ہوئے۔

رپورٹ میں  کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں  میں  بچوں  کے حقوق کے قوانین موجود ہیں  ، لیکن محکموں  میں  کوئی رابطہ نہیں  ہے۔ نیشنل پولیس بیورو کے پاس بچوں  کے ساتھ زیادتی کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ۔پاکستان میں  صرف بچوں  کی 33 فیصد پیدائش رجسٹر کی جاتی ہے۔

رپورٹ میں  تجویز کیا گیا ہے کہ وزارت انسانی حقوق بچوں  کے خلاف بڑھے جرائم کی روک تھام کے لئے ایکشن پلان پر عملدرآمد کرے۔ اساتذہ کی تربیت کی جائے ، تاکہ وہ بچوں  میں  زیادتی کے حوالے سے آگہی پیدا کریں ۔ بچوں  کے تحفظ کے مضمون کو نصاب میں  شامل کیا جایے۔ بچوں  کے زیادتی سے تحفظ کے لیے بلدیاتی حکومتیں  بھی کردار ادا کریں ۔

اسلام آباد میں  بچوں  کے تحفظ کا ادارہ قائم کرنے عمارت کا بندوبست کیا جائے۔ اسلام آباد پولیس خواتین اور بچوں  کے تحفظ کے ادارے کو فعال کرے۔ اسلام آباد پولیس بچوں  کے بھیک مانگنے کے خلاف مہم چلائے۔ بیت المال مزدور بچوں  کی بحالی کے لیے قائم مراکز کو فعال بنانے۔ ملک میں  ایک کروڑ سے زائد بچے مدارس میں  تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ مدراس میں  بچوں  کو زیادتی سے بچانے کے لیے موثر اقدامات کئے جائیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔