- سعودی حکمران پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، وزیراعظم
- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی نے بھی حیران رہ گئے
- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
- اسلام آباد میں رہنے والے چینی شہریوں کا ڈیٹا مرتب، سکیورٹی سخت کردی گئی
- گندم سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
- پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے بھائی پختونخوا حکومتی ٹیم سے فارغ
- سلمان بٹ کا محمد حارث کو اپنے اوپر نظرثانی کا مشورہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کم ہو گئی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم
- پی ایس ایل کی لیگ کمشنر نائلہ بھٹی بھی مستعفی ہوگئیں
- پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلر کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات
- آڈیو لیکس کیس؛ آئی بی کی بینچ پر اعتراض واپس لینے کی درخواست خارج
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی مضبوط بیٹنگ لائن اَپ ہے؟ وان نے بتادیا
- اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست پر دلائل طلب
- سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
- انتخابی فائدے کیلیے مودی مسلم دشمنی میں زہرآلود تقاریر کررہے ہیں، عالمی میڈیا
- سرحدی کشیدگی؛ ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
ایک سال کے دوران ملک بھر میں بچوں سے زیادتی کے 3ہزار 832 واقعات ریکارڈ
اسلام آباد: بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر قائم کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2018 بچوں کے خلاف زیادتی کے 3 ہزار 832 کیسز سامنے آئے۔
بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ سینیٹ میں پیش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق نجی سماجی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے 2 ہزار 403 کیسز ، سندھ میں 1016, خیبر پختوانخوا میں 145، اسلام آباد میں 130 کیسز رپورٹ ہوئے۔ بلوچستان میں بچوں سے زیادتی کے 98 کیسز ، آزاد کشمیر میں 34 اور گلگت بلتستان میں 6 کیسز رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں میں بچوں کے حقوق کے قوانین موجود ہیں ، لیکن محکموں میں کوئی رابطہ نہیں ہے۔ نیشنل پولیس بیورو کے پاس بچوں کے ساتھ زیادتی کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ۔پاکستان میں صرف بچوں کی 33 فیصد پیدائش رجسٹر کی جاتی ہے۔
رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ وزارت انسانی حقوق بچوں کے خلاف بڑھے جرائم کی روک تھام کے لئے ایکشن پلان پر عملدرآمد کرے۔ اساتذہ کی تربیت کی جائے ، تاکہ وہ بچوں میں زیادتی کے حوالے سے آگہی پیدا کریں ۔ بچوں کے تحفظ کے مضمون کو نصاب میں شامل کیا جایے۔ بچوں کے زیادتی سے تحفظ کے لیے بلدیاتی حکومتیں بھی کردار ادا کریں ۔
اسلام آباد میں بچوں کے تحفظ کا ادارہ قائم کرنے عمارت کا بندوبست کیا جائے۔ اسلام آباد پولیس خواتین اور بچوں کے تحفظ کے ادارے کو فعال کرے۔ اسلام آباد پولیس بچوں کے بھیک مانگنے کے خلاف مہم چلائے۔ بیت المال مزدور بچوں کی بحالی کے لیے قائم مراکز کو فعال بنانے۔ ملک میں ایک کروڑ سے زائد بچے مدارس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ مدراس میں بچوں کو زیادتی سے بچانے کے لیے موثر اقدامات کئے جائیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔