انجان کنٹری کوڈ والے نمبروں کی مس کالز سے شہری پریشان

بزنس رپورٹر  بدھ 22 مئ 2019
یہ پریمیم نمبرز ہیں، جوابی کال کی صورت میں فون کا ڈیٹا چوری نہیں ہوتا، سائبر سیکیورٹی ماہر۔ فوٹو:فائل

یہ پریمیم نمبرز ہیں، جوابی کال کی صورت میں فون کا ڈیٹا چوری نہیں ہوتا، سائبر سیکیورٹی ماہر۔ فوٹو:فائل

کراچی:  انجان کنٹری کوڈ سے شروع ہونے والے نمبروں سے آنے والی گمنام مس کالز نے شہریوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے جب کہ یہ مس کالیں +371, +375, +381, +563,+ 255 سے شروع ہونے والے نمبروں سے کی جاتی ہیں۔

شہریوں کو خدشہ ہے کہ اس نمبر سے دی جانے والی مس کال کے جواب میں کال کی صورت میں موبائل فون کا ڈیٹا اور فون میں موجود اہم معلومات بشمول بینک اکائونٹس کی تفصیلات چوری کی جاسکتی ہیں۔ مذکورہ کنٹری کوڈ مشرقی بیلارس، لیٹیویا، سربیا، ولپرائزو اور ولینیس اور تنزانیہ کے ہیں۔

شہری ان نمبروں سے آنے والی مس کالز سے تشویش کا شکار ہیں اور سماجی رابطے کی ویب سائٹس اور ایپس کے ذریعے ایک دوسرے کو محتاط رہنے اور مذکورہ نمبروں سے آنے والی مس کالز کا جواب نہ دینے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ اس بارے میں رابطہ کرنے پر سائبر سیکیورٹی ماہر رافع بلوچ نے ایکسپریس کو بتایا کہ یہ نمبر دراصل پریمیم نمبر ہیں۔

دنیا میں متعدد سروس پروائیڈر یہ پریمیم نمبر فراہم کرتے ہیں جو یو اے این نمبر کی طرح استعمال ہوتے ہیں انھوں نے اس خدشے کو غلط قرار دیا کہ ان نمبروں سے مس کال کے جواب میں کال کرنے کی صورت میں فون کا ڈیٹا یا معلومات چوری ہوجائیں گی تاہم انھوں نے کہا کہ ایسے پریمیم نمبروں پر کال کرنے والے کو بیلنس کے نقصان کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ پریمیم نمبروں پر کال کرنے والوں سے سروس چارجز وصول کیے جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔