عمران خان ڈرپوک اعظم ہے جو پیچھے سے وار کرتا ہے، مریم نواز

ویب ڈیسک  بدھ 12 جون 2019
جب نواز شریف کو کرسی سے ہٹایا گیا تب سے ملک تباہی کی طرف چلا گیا، مریم نواز، فوٹو: فائل

جب نواز شریف کو کرسی سے ہٹایا گیا تب سے ملک تباہی کی طرف چلا گیا، مریم نواز، فوٹو: فائل

ظفر وال: مسلم لیگ(ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نوازنے وزیراعظم کے قوم سے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ڈرپوک اعظم ہے جو پیچھے سے وار کرتا ہے۔

ظفر وال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مریم نوازنے کہا کہ نوازشریف کی آف شور کمپنی نہیں تھی پھر بھی سزا ملی، نواز شریف کواقامے جیسے مذاق پر وزیراعظم کی کرسی سے ہٹایا گیا اور جب سے نوازشریف کو ہٹایا گیا ہے تیزی سے ترقی کرتا ہوا ملک تنزلی کی جانب آگیا، نوازشریف کا 2018 کا جیتا ہوا الیکشن چوری کیا گیا۔

مریم نواز نے کہا کہ جس نے ساری عمر دوسروں کی جیبوں کا کھایا ہو اسے کیا پتا عام آدمی کیسے گزارا کرتا ہے؟، علیمہ خان کا واحد ذریعہ معاش سلائی مشین ہے، علیمہ خان نے اقبال جرم کیا اور جرمانہ ادا کیا، نیب مریم نواز کو پکڑ لیتی ہے لیکن اعتراف جرم کرنے والی علیمہ خان کو نہیں پکڑتی۔ الیکشن کمیشن کے پاس عمران خان اورپی ٹی آئی کےخلاف ثبوت موجود ہیں کسی میں اتنی جرات ہے کہ اس اشتہاری کو کٹہڑے میں کھڑا کرے،عمران خان تین سوکینال کے گھرمیں رہتا ہے اورصرف ایک لاکھ روپے ٹیکس دیتا ہے جب کہ بنی گالہ کا گھربغیراین اوسی کے بنا،کسی میں ہمت ہے کہ وہ گھرکوگرائے؟

نیب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ نیب سابق وزیراعظم کو اس کی بیٹی کے ساتھ جیل بھیج دیتا ہے مگر علیمہ باجی اور حکومتی وزراء کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا، نیب کو شہبازشریف،حمزہ شہباز،شاہد خاقان ،سعد رفیق نظرآتے ہیں مگرنیب کوحکومتی وزرا نظرنہیں آتے۔

مریم نوازکا کہنا تھا کہ 2018 میں نوازشریف کا جیتا الیکشن چوری کیا گیا، عمران خان کو اقتدارمیں لایا گیا ہے، نواز شریف چاہتے تو ایک نہیں بلکہ 100 این آر او ان کی جھولی میں پھینک دیئے جاتے لیکن نوازشریف آج بھی جیل میں ڈٹ کرکھڑے ہیں، عمران خان کی حیثیت نہیں کہ وہ کسی کو این آر او دے  بلکہ چند دن بعد خود این آر او مانگے گا، عمران نیازی کو پتا ہے کہ وہ پہلی اور آخری مرتبہ اقتدار میں آیا ہے، وہ عوام کو مشکل میں ڈال کرلندن فرار ہوجائے گا، اس کے بچے بھی وہی ہیں اور سب کچھ وہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔