لاپتہ افراد، مسخ لاشیں ملنے سے بدنامی ہورہی ہے، قائمہ کمیٹی

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 6 ستمبر 2013
اداروں کوٹارگٹ نہیں کرناچاہتے، فرحت بابر: انسانی حقوق پر زیادہ قانون سازی کرنا ہوگی، افراسیاب. فوٹو: فائل

اداروں کوٹارگٹ نہیں کرناچاہتے، فرحت بابر: انسانی حقوق پر زیادہ قانون سازی کرنا ہوگی، افراسیاب. فوٹو: فائل

اسلام آباد: سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چئیرمین نے کہا ہے کہ وزارت انسانی حقوق کے خاتمے سے بین الاقوامی سطح پر ہمارے جمہوری تشخص کونقصان پہنچابین الاقوامی انسانی حقوق کمیشن کے پاکستان کے دورہ کے موقع پرپوائنٹ اسکورنگ نہیں کی۔

حکومت کوبین الاقوامی برادری سے کیے گئے وعدے یاددلاتے رہیں گے جمہوری حکومت کوانسانی حقوق کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ قانون سازی کرناہوگی ،لاپتہ افرادکے معاملے اورمسخ لاشوں کی روزانہ برآمدگی سے بدنامی ہورہی ہے۔ کمیٹی مارشل لاء ریگولیشن جاری نہیںکررہی بلکہ آئین پرعملدرآمدکی ضرورت پرزوردیاجارہاہے۔ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین سینٹر افراسیاب خٹک کی صدارت میں منعقد ہوا۔

فرحت اللہ بابر، مشاہد حسین، ثریا امیرالدین، سردارعلی خان، حاجی غلام علی و دیگر حکام نے شرکت کی ،اجلاس میںمشاہد حسین کی سربراہی میں قائم ذیلی کمیٹی کی تجاویزکومتفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ فرحت اللہ بابر نے کہاکہ اداروں کوٹارگٹ کرنانہیںچاہتے لیکن آئین پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ یورپی یونین اورعالمی انسانی حقوق کمیشن کے تحفظات کودورکرنے کیلیے دی گئی مدت کے خاتمے سے قبل ڈرافٹ کومنظور کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور کراچی میںمتوقع آپریشن کے حوالے سے رینجرزکودیے گئے اختیارات کی تمام تفصیلات سے کمیٹی کو تحریری آگاہ کرنیکابھی فیصلہ کیاگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔