ٹیکس واپس لیے جائیں ورنہ اسلام آباد لاک ڈاؤن کردیں گے، فاٹا ارکان

خالد محمود  منگل 25 جون 2019
کنٹینر پرکیے گئے وعدے نبھائیں،گل آفریدی، لطیف آفریدی،عبدالشکور کی پریس کانفرنس۔ فوٹو:فائل

کنٹینر پرکیے گئے وعدے نبھائیں،گل آفریدی، لطیف آفریدی،عبدالشکور کی پریس کانفرنس۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ بجٹ میں فاٹا پر لگائے گئے ٹیکس فوری واپس لیے جائیں ورنہ اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کر دیں گے۔

سینیٹرشاہ جی گل آفریدی نے پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کہا کہ مالاکنڈ ایجنسی، فاٹا جب سے پاکستان بنا ان علاقوں میں کسٹم ایکٹ لاگو نہیں تھا، 1997 میں کسٹم ایکٹ نافذ کر دیا گیا۔ اسی نقصان کی وجہ سے ان علاقوں پر دہشت گری کا لیبل لگا، عالمی سطح پرہم مفلوج ہوکر رہ گئے، کسٹم ایکٹ کی وجہ سے لوگ بے روزگار ہوگئے، ملک میں دہشت گردی کو بھگتنا پڑا، یہ ہے نیا پاکستان۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں آج بھی جن علاقوں میں وسائل کم ہیں بے روزگاری ہے وہاں ٹیکسز میں ریلیف ہے،حکومت نے 5 سال ٹیکس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہم نے تسلیم کیا، ہماری ڈیمانڈ 20 سال کی تھی، عمران خان جو بات اور وعدہ کرتے تھے ہم اس پر یقین کرتے تھے، آج عمران خان پختونوں کو بے روزگار کرکے دشمنی کررہے ہیں، ہم عمران خان سے اپیل کرتے ہیں پختونوں کا نوالہ نہ چھینیں۔

جے یو آئی ایم این اے مفتی عبدالشکور نے کہا کہ قبائل کے ساتھ ظلم تسلسل سے ہورہاہے۔ ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو احتجاجاَ ہمیں اسلام آباد لاک ڈاؤن کرنا پڑا گا،سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن قبائلی عوام کے مفاد کے لیے اکھٹے ہوکر اس ظالمانہ ٹیکس کو ختم کروائیں گے، خان صاحب نے جو کنٹینر پر وعدے کیے تھے ان کو نبھائیں، ورنہ ہماری جدوجہد آپ کی حکومت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔

لطیف آفریدی نے کہاکہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو افغانستان جانے والے عالمی راستے بند کردیں گے، علاقے میں پہلے ہی کرفیو کی کیفیت ہے مزید ٹیکس لگائے گئے تو کارخانے بند ہو جائیں گے، قبائلی ٹیکس کو بجٹ سے فوری خارج کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔