مقبوضہ کشمیر، موسیقی کے پروگرام کیخلاف شدید احتجاج، ’’گو انڈیا گو بیک‘‘ کے نعرے

اے ایف پی / اے پی پی  ہفتہ 7 ستمبر 2013
سرینگرمیں وال چاکنگ، یونیورسٹی کے طلباکا احتجاج،مسئلہ کشمیرسے توجہ ہٹانے کی بھونڈی کوشش ہے،علی گیلانی،یوسف نقاش گرفتار.  فوٹو: فائل

سرینگرمیں وال چاکنگ، یونیورسٹی کے طلباکا احتجاج،مسئلہ کشمیرسے توجہ ہٹانے کی بھونڈی کوشش ہے،علی گیلانی،یوسف نقاش گرفتار. فوٹو: فائل

سرینگر: مقبوضہ کشمیرمیں جرمن سفارتخانے کے زیراہتمام کل(اتوارکو) منعقدہونے والے زبین مہتا کے موسیقی کے متنازع پروگرام کے خلاف کشمیر بھر میں زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

سرینگرمیں موسیقی کے اس پروگرام کے خلاف جگہ جگہ وال چاکنگ کی گئی ہے جس میں زبین مہتااور بھارت میںتعینات جرمن سفیرمائیکل اسٹینرکو شدیدتنقید کانشانہ بنایاگیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر، بارہ مولہ، گاندربل، کپواڑہ، اسلام آباد، بڈگام، کولگام، پلوامہ، شوپیاںاور دیگرعلاقوں کے لوگوںنے موسیقی کے پروگرام کیخلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ کشمیر یونیورسٹی کے سیکڑوںطلبابھی احتجاج کرتے ہوئے سرینگرکی سڑکوںپر نکل آئے اور ’’گوانڈیا گوبیک‘‘کے نعرے لگائے۔ مظاہروںکی کال بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی نے دی تھی۔ زبین مہتاکے پروگرام کے خلاف کل مقبوضہ علاقے میں ہڑتال کی جائے گی۔

ادھر بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروںنے موسیقی کے پروگرام سے ایک دن قبل سرینگراور اس سے ملحقہ علاقوںمیں تلاشیوںکی کارروائی تیز کردی۔ تاریخی لال چوک اورحیدر پورہ کے قریبی علاقوںمیں کریک ڈائون کیا۔ بھارتی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمامحمد یوسف نقاش کو گرفتار کر کے صفاکدل پولیس اسٹیشن سرینگر میں نظربندکردیا۔

حریت رہنمائوں آغا سیدحسن الموسوی الصفوی، غلام احمدمیر، آسیہ اندرابی اورہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کے نومنتخب صدرمیاں عبدالقیوم نے اپنے الگ الگ بیانات میں محفل موسیقی کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ زوبین مہتا نے 1967کی جنگ کے دوران اپنی موسیقی کے ذریعے اسرائیلیوںکے حوصلے بلند کیے تھے اوراب یہی کام وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کیلیے کررہا ہے۔ بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہاہے کہ سرینگرکے شالیمارباغ میںہونے والی محفل موسیقی مسئلہ کشمیر کی حساسیت اور سنگینی سے توجہ ہٹانے کی ایک بھونڈی کوشش ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔