- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
لاہور میں لیڈی پولیو ورکر کا قاتل اس کا اپنا ساتھی نکلا
لاہور: پولیس کا کہنا ہے کہ مناواں کے علاقے میں لیڈی پولیو ورکر اس کے ساتھ کام کرنے والے نے ہی قتل کیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہور مناواں کے علاقے میں قتل ہونے والی لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا، مقتولہ کو اس کے ساتھی پولیو ورکر نے قتل کیا، اور پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
انویسٹی گیشن پولیس مناواں کے سب انسپکٹر ناصر خان کے مطابق تقریباً ایک ماہ قبل 24 سالہ لڑکی کی نعش بی آربی نہر سے ملی، خاتون کی شناخت بشرٰی کے نام سے ہوئی جو کہ پولیو ورکر تھی، واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن ذیشان اصغر نے قتل کی تحقیقات کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی جس نے ملزم عابد علی کو ٹریس کرکے گرفتار کرلیا۔
ملزم عابد علی نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ خود بھی پولیو ورکر ہے اور مقتولہ کے ساتھ ہی کام کرتا تھا، اس نے مقتولہ کے کزن کو ملازمت پر رکھوانے کے لیے بطور رشوت 40 ہزار روپے لے رکھے تھے، تاہم بشریٰ کے کزن کو بھرتی نہ کروا سکا، جس پر بشریٰ نے پیسوں کی واپسی کا تقاضا کیا اور تنگ کرنا شروع کردیا۔
ملزم عابد نے اعتراف کیا کہ اس نے مقتولہ کو رقم واپس دینے کے بہانے بلایا اور اسے مشروب میں نشہ آور گولیاں کھلا کر بے ہوش کر دیا، اور بی آر بی نہر کے پاس لے گیا، وہاں بشرٰی کے گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا اور نعش بی آر بی نہر میں پھینک دی۔ مقتولہ بشریٰ کی نعش پانی کے بہاؤ میں بہہ گئی جو بعد ازاں تھانہ صدر قصور کے علاقے سے ملی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔