طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھولنے کیلئے مشاورت آخری مراحل میں داخل

اسٹاف رپورٹر  بدھ 17 جولائی 2019
طورخم سے  روزانہ سینکڑوں لوگ سرحد کے دونوں اطراف سفر کرتے ہیں فوٹو: فائل

طورخم سے  روزانہ سینکڑوں لوگ سرحد کے دونوں اطراف سفر کرتے ہیں فوٹو: فائل

پشاور: پاک، افغان بارڈر کو طورخم کے مقام پر 24 گھنٹوں کے لیے کھولنے کے سلسلے میں حکومتی سطح پر مشاورت حتمی مراحل میں  داخل ہوگئی ہے جس کے لیے تمام متعلقہ اداروں نے سرجوڑ لیے ہیں۔

خیبر پختون خوا حکومت نے مرکز کو تجویز دی تھی کہ چونکہ پاک، افغان بارڈ پر طورخم کے مقام سے نہ صرف یہ ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر بڑی تعداد میں افراد سفر کرتے ہیں بلکہ یہ تجارت کے لیے بھی بڑا مرکز ہے اس لیے اس بارڈر کو 8 یا 10 گھنٹوں کی بجائے 24 گھنٹوں  کے لیے کھولاجائے جس سے وفاقی حکومت نے اتفاق کرتے ہوئے اس سلسلے میں متعلقہ امور کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی۔

اسی ضمن میں خیبرپختون خوا کے وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے اجلاس منعقد کیا جس میں  ڈپٹی کمشنر خیبرپختون خوا، ایف بی آر ،ایف آئی اے، این ایل سی، ایف سی اور نادرا کے متعلقہ حکام کے ساتھ مشترکہ اجلاس کیا جس میں  تمام متعلقہ امور کا جائزہ لیا گیا، اس بارے میں  اجلاس میں بتایا گیا کہ روزانہ 10 ہزار سے زائد افراد پیدل دونوں جانب سے اس بارڈر کو پار کرتے ہیں جب کہ 1000 سے زائد ٹرک دونوں  جانب سے سامان لاتے اور لے جاتے ہیں، اس لیے اس بارڈ کو 24 گھنٹوں کے لیے کھلا رکھا جائے۔

صوبائی وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ اس ضمن میں مشاورت حتمی مراحل میں ہے جس میں تمام متعلقہ امور کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے تا کہ کوئی مسلہ پیدا نہ ہو اور تمام کام مکمل کرنے کے بعد خود وزیراعظم پاکستان عمران خان طورخم کے مقام پر پاک، افغان بارڈر کو 24 گھنٹوں کے لیے کھولنے کا افتتاح کریں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔