- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کیلیے آن لائن اسلحہ فراہم کرنے والا گینگ گرفتار
- کراچی میں شہریوں کے تشدد سے 2 ڈکیت ہلاک، ایک شدید زخمی
- صدر ممکت سرکاری دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- عوامی مقامات پر لگے چارجنگ اسٹیشنز سے ہوشیار رہیں
- روزمرہ معمولات میں تنہائی کے چند لمحات ذہنی صحت کیلئے ضروری
- برازیلین سپرمین کی سوشل میڈیا پر دھوم
بھارت میں پسند کی شادی کرنے والی کم سن لڑکی پر تشدد، ویڈیو وائرل
نئی دلی: بھارت میں پسند کی شادی کے لیے اپنے کزن کے ساتھ فرار ہونے والی 14 سالہ لڑکی کو گاؤں کی پنچایت نے سرعام بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کم سن لڑکی کو لاٹھیوں، لاتوں اور گھونسوں سے انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنانے کا واقعہ آندھرا پردیش کے ضلع اننت پور میں پیش آیا جہاں پنچایت کے ارکان نے 14 سالہ لڑکی کو پسند کی شادی کا اظہار کرنے پر سرعام ذلیل کیا اور تشدد کرتے رہے۔
گاؤں کی پنچایت نے 20 سالہ کزن کو زمین پر بٹھا کر سرجھکائے رکھنے کا حکم دیا اور پھر کم سن لڑکی کو پیش کیا گیا جس نے پوچھ گچھ کے دوران کزن سے شادی کا اظہار اور فرار ہونے کا اقرار کیا جس پر گاؤں کے پنچایتی لیڈر نے کم سن لڑکی کو مارنا شروع کردیا۔
سوشل میڈیا پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور لڑکی سے والدین سے ملاقات کی تاہم والدین سمیت گاؤں کے کسی شخص نے پنچایت کے خلاف درخواست دائر کرنے سے انکار کردیا۔ پولیس نے لیڈی کانسٹیبل کو متاثرہ لڑکی سے ملنے اور بیان لینے کے لیے بھیج دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔