جاری کھاتے کا خسارہ 54 فیصد کم ہوگیا، اسٹیٹ بینک

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 19 ستمبر 2019
جولائی اگست کے دوران جاری کھاتے کا خسارہ کی مالیت ایک ارب 29 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی، فوٹو: فائل

جولائی اگست کے دوران جاری کھاتے کا خسارہ کی مالیت ایک ارب 29 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی، فوٹو: فائل

 کراچی: اسٹیٹ بینک کے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ جاری کھاتے کا خسارہ 54 فیصد کم ہوگیا  ہےاور جولائی اگست کے دوران جاری کھاتے کا خسارہ کی مالیت ایک ارب 29 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی۔

گزشتہ مالی سال جولائی اگست میں 2ارب 85 کروڑ ڈالر خسارہ درپیش تھا ۔کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب 55 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کم رہا ۔جولائی اگست کا تجارتی خسارہ 40 فیصد کم ہوگیا ۔گزشتہ مالی سال کے پہلے دو ماہ کا خسارہ جی ڈی پی کے 5.5فیصد تھا جو رواں مالی سال کم ہوکر 2.8فیصد کی سطح پر آگیا۔

تجارتی خسارہ کی مالیت 3 ارب 56 کروڑ ڈالر رہی ۔گزشتہ مالی سال کے پہلے دو ماہ میں 5 ارب 97 کروڑ ڈالر خسارے کاسامنا تھا ۔اشیاءو خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ بھی 26 فیصد کم ہوگیا ،اشیا و خدمات کی تجارت کامجموعی خسارہ 5 ارب 53 کروڑ ڈالر رہا ۔گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 7 ارب 52 کروڑ ڈالر کا خسارہ درپیش تھا ۔

اعدادوشمار کے مطابق اگست کے مہینے میں جاری کھاتے کو ایک ارب 60کروڑ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا جب کہ جولائی کے مہینے کا خسارہ ایک ارب 95کروڑ40لاکھ ڈالرریکارڈ کیا گیا تھا۔ اگست کے مہینے میں برآمدات کی مالیت ایک ارب 91کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات کی مالیت 3ارب 52کروڑ ڈالر رہی جولائی کے مقابلے میں اگست کی برآمدات 31کروڑ 40لاکھ ڈالر کم رہی تجارتی خسارہ ایک ارب 95کروڑ کے مقابلے میں ایک ارب 60کروڑ ڈالر رہا ۔ اشیاءو خدمات کی تجارت کا خسارہ 2ارب 43کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 2ارب 16کروڑ ڈالر رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔