- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
اسرائیل، امریکا، بھارت امن کیلئے خطرہ، عالمی ادارے اقدامات کریں، ایکسپریس فورم
لاہور: اسرائیل ، امریکا اور بھارت دنیا کا امن تباہ کر رہے ہیں مگر عالمی ادارے خاموش ہیں ، بدقسمتی سے امن کو خطرہ انہی جگہوں سے ہے جہاں سے امن کیلئے اقدامات کئے جاتے ہیں۔
اگر ’ امن کا عالمی دن ‘ منانے کے بجائے عملی طور پر اقدامات کئے جاتے اور بھارت پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دباؤڈالا جاتا تو مثبت نتائج سامنے آتے ، اقوام متحدہ کی جانب سے رواں سال امن کے عالمی دن کو ’ماحول‘ کے ساتھ جوڑا گیا۔
عالمی اداروں کو سمجھنا چاہیے کہ اگر اس خطے میں دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ ہوگئی تو دنیا کا ماحول خراب ہوجائیگا ، ملکی سطح پر امن و امان کی صورتحال ماضی کی نسبت بہتر ہے ، حکومت انسانی حقوق کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنا رہی ہے جس سے مزید بہتری آئیگی ۔ ان خیالات کا اظہار مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے ’’ امن کے عالمی دن ‘‘ کے حوالے سے منعقدہ ’’ ایکسپریس فورم ‘‘ میں کیا۔
وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور پنجاب اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کرنیوالوں کیلیے کم ازکم سزا موت تجویز کی ، اگر زینب کے قاتل کو سرعام چوک میں لٹکایا جاتا تو لوگ عبرت حاصل کرتے اور آج دوبارہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہوتا ، قصور میں افسوسناک واقعات سامنے آرہے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ ایک ہی علاقے سے ایسا کیوں ؟ اگر اس پر حکومتیں موثر کارروائی کرتیں اور لائحہ عمل تیار کیا جاتا تو آج یہ واقعات دوبارہ رونما نہ ہوتے ، اب ہم اس حوالے سے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں اور وزیراعظم بھی خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں ، اب انسانی حقوق کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جارہا ہے ، ہمیں مل کر پائیدار امن کیلئے کام کرنا ہوگا ، جب تک دنیا میں ظلم رہے گا تب تک امن قائم نہیں ہوسکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔