نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ

عدالت نے پنجاب بھر کے ایلیٹ کلاس نجی اسکولز کی فیسوں میں اضافہ کالعدم قرار دیا لیکن اسکول عمل نہیں کررہے


Editorial September 22, 2019
عدالت نے پنجاب بھر کے ایلیٹ کلاس نجی اسکولز کی فیسوں میں اضافہ کالعدم قرار دیا لیکن اسکول عمل نہیں کررہے (فوٹو: فائل)

نجی اسکولوں میں آئے دن بچوں کی فیسوں میں من مانا اضافہ ایک وبا کی شکل اختیار کر گیا ہے، فیسوں میں اضافے کے ساتھ نجی اسکولوں کے مالکان دیگر کئی طریقوں سے مجبور والدین پر مزید اضافی اخراجات بھی ڈال دیتے ہیں جن کی ادائیگی والدین کے لیے بہت مشکل ہوتی ہے لیکن وہ بیچارے اس کا مداوا نہیں کرسکتے، بس خون کے گھونٹ پی کر رہ جاتے ہیں۔

اس کا حل تلاش کرنے کے لیے ارباب بست و کشاد کو کوئی ٹھوس انتظام کرنا چاہیے۔ ویسے تو ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے حالیہ عرصے میں یہ واضح حکم جاری کیا کہ کوئی بھی نجی اسکول بچوں کی فیس میں پانچ فیصد سالانہ سے زیادہ اضافہ نہیں کر سکیں گے۔

لیکن لاہور کی خبر ہے کہ کئی نجی اسکولوں نے فیسوں میں پچیس سے تیس فیصد تک اضافہ کر دیا ہے جس پر والدین کی ایسوسی ایشن نے ڈھائی سو سے زائد ایلیٹ کلاس اسکولوں میں غیر قانونی طور پر ماہانہ فیسوں میں پچیس سے تیس فیصد تک اضافہ مسترد کر دیا اور لاہور میں اگلے روز والدین نے احتجاج بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ عدالت نے پنجاب بھر کے ایلیٹ کلاس نجی اسکولز کی ماہانہ فیسوں میں اضافے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پرانے فیس ٹیرف کے مطابق فیس کی وصولیوں کا فیصلہ دیا، جس پر نجی اسکولز انتظامیہ عمل درآمد نہیں کررہی۔

والدین کا یہ موقف ہے کہ نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں غیر قانونی اضافہ قوم کے بچوں سے تعلیم کا حق چھننے کے مترادف ہے، مملکت خدا داد پاکستان کا آئین تمام بچوں کے لیے مفت تعلیم اور مفت علاج کی بھی ضمانت دیتا ہے لیکن حکومت نے شعبہ تعلیم کو نجی ہاتھوں میں دے اسے کاروبار کی شکل دے دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں