پاکستانی بہتر معاشی مستقبل کیلیے پرامید ہیں، آئی پی ایس او ایس سروے

شہباز رانا  ہفتہ 28 ستمبر 2019
 بھارت کے 62.9،گلوبل اوسط 50.2کے مقابلے میں 33.8،نوجوانوں کے مثبت جذبات۔ فوٹو:فائل

 بھارت کے 62.9،گلوبل اوسط 50.2کے مقابلے میں 33.8،نوجوانوں کے مثبت جذبات۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: بھارت اور دنیا میں رجحانات کے مقابلے میں معاشی صورتحال پر پاکستانی عوام کے اعتماد میں کمی آئی ہے تاہم لوگ اگلے 6ماہ میں صورتحال میں بہتری کے لیے پرامید ہیں۔

آئی پی ایس او ایس اوپنیئن سروے میں یہ نتائج سامنے آئے ہیں۔آئی پی ایس او ایس  ایک گلوبل مارکیٹ ریسرچ اور کنسلٹنگ فرم ہے جس نے پاکستان میں صارفین کے اعتماد کوجانچنے کے لیے پہلی بار سروے کیا ہے۔

سروے میں سامنے آیا ہے کہ پاکستان میں صارفین  کے اعتماد میں کمی آئی ہے جو سرمایہ کاری سے متعلق فیصلے لینے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں تاہم اس کے باوجود صورتحال میں بہتری  کے لئے پرامید ہیں اور اپنی نوکریوں کو خطرے سے دوچار نہیں دیکھ رہے۔

سروے میں لوگوں سے معیشت پر اعتماد،روزگار کو خطرات سے متعلق سوالات کیے گئے ہیں اور سال پہلے کے مقابلے میںموجودہ معاشی صورتحال سے ان کی آرا لی گئی ہیں۔

سروے کے مطابق پاکستانی عوام کا معیشت پر اعتماد بہت ہی کم تھا۔بھارت کے انڈیکس 62.9اور گلوبل اوسط 50.2کے مقابلے میں پاکستان کا نیشنل انڈیکس  33.8بنتا ہے۔درمیانی عمر اورمعمرافراد کے مقابلے میں 18 سے30 سال کے درمیان عمر کے نوجوانوں نے معیشت کے بارے میں مثبت جذبات کااظہارکیا۔اسی طرح کم پڑھے لکھے اور ان پڑھ لوگوں نے معیشت پر کم اعتماد دکھایا جبکہ پڑھے لکھے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کا معیشت پر اعتماد بلند ترین رہا  جس کی نتیجہ 41.6فیصد کے سکور پر نکلا۔

سروے کے مطابق دیہی اور شہری عوام کا معیشت پراعتماد کا لیول تقریباََ ایک جیسا تھا۔واضح رہے کہ نئی حکومت کی معاشی استحکام کی پالیسیوں کے باعث پاکستان کم معاشی ترقی اور  بلند ترین افراط زر  کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔

آئی پی ایس او ایس میں سامنے آیا ہے کہ موجودہ معاشی صورتحال نے کم آمدنی والے طبقے سے وابستہ لوگوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے ۔سیاسی اور معاشی بے یقینی کی وجہ سے ان کا اعتماد بکھر گیا ہے۔قومی اعتماد کا انڈیکس سب سے کم ترین سطح پر جبکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بلند تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔