مہران یونیورسٹی کی زمین پر مسلح افراد کا قبضہ، چیک پوسٹ مسمار

پ ر  جمعـء 11 اکتوبر 2013
مسلح افراد نے چیک پوسٹ گرا دی اور سیکیورٹی گارڈز پر تشدد کیا، یونیورسٹی حکام

مسلح افراد نے چیک پوسٹ گرا دی اور سیکیورٹی گارڈز پر تشدد کیا، یونیورسٹی حکام

کوٹری: مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کی زمین پر مسلح افراد نے قبضہ کر کے چیک پوسٹ توڑ دی اور گارڈز کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ترجمان کے جاری کردہ پریس بیان کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سپر ہائی وے ٹول پلازہ کے قریب یونیورسٹی کی زمین پر درجنوں مسلح افراد نے قبضہ کر لیا جن میں سے کئی افراد نے پولیس کی وردیاں پہن رکھی تھیں۔ مسلح افراد نے چیک پوسٹ گرا دی، وہاں تعینات گارڈز پر تشدد کیا اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔

ترجمان کے مطابق یونیورسٹی کی زمین پر قبضہ کرانے میں با اثر شخصیات کا ہاتھ ہے۔ جاری کردہ بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ قبضہ مافیا کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے گی۔

قبضہ میں ملوث با ا ثر افراد کے خلاف کارروائی کے لیے انتظامیہ اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہے۔ علاوہ ازیں مہران یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (میوٹا)، آفیسرز ایسوسی ایشن اور ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی کی رہائشی زمین سے قبضہ ختم کرایا اورمافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، بصورت دیگر سپر ہائی وے پر دھرنا دیا جائے گا۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے واقعے کا ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔