سرکاری اسپتالوں میں آنیوالے مریضوں کا ریکارڈ مرتب کرنے کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  منگل 22 اکتوبر 2013
سرکاری اسپتالوں میں علاج کرانے والے مریضوں کو پہلی بار ہیلتھ کارڈ بھی جاری کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

سرکاری اسپتالوں میں علاج کرانے والے مریضوں کو پہلی بار ہیلتھ کارڈ بھی جاری کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

کراچی:  محکمہ صحت نے تمام سرکاری اسپتالوں ، صحت کے مراکز اور اسپتالوں میں علاج کرانے والے مریضوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرکے ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیماریوں کی روشنی میں صوبائی ہیلتھ پالیسی بھی مرتب کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ، منصوبے پر ڈھائی ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، محکمے کے سیکریٹری جام انعام اللہ دھاریجو نے بتایا ہے کہ صوبے کے تمام ٹیچنگ سرکاری اسپتالوں، ضلعی وتعلقہ اسپتالوں، صحت کے بنیادی مراکز اور میٹرنٹی ہومزکو انٹر لنک کرنے اور اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کے امراض کا ریکارڈ یکجا کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ، اسپتالوں میں ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم بھی متعارف کرایا جارہا ہے تاکہ صوبے کے تمام اسپتالوں کو کمپیوٹرائزڈ کرکے انٹرلنک کیا جاسکے۔

اسپتالوں میں علاج کی غرض سے آنیوالے مریضوں کے مکمل کوائف اور ان کی بیماریوں کا ریکارڈ مرتب کیا جا سکے ، سرکاری اسپتالوں میں علاج کرانے والے مریضوں کو پہلی بار ہیلتھ کارڈ بھی جاری کیے جائیں گے جس میں مریض کا نام اور میڈیکل ریکارڈ نمبر بھی درج ہوگا ، ہیلتھ کارڈ سے مریضوں کی بیماریوں کا مکمل ریکارڈ محکمے کے پاس ہوگا۔

مریض کا مکمل ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہوجائے گا، کسی بھی سرکاری اسپتال میں دوبارہ علاج کی غرض سے مریض کا میڈیکل ریکارڈ محفوظ ہوجائے گا، منصوبے پر مجموعی طور پر ڈھائی ارب روپے اخراجات آئے گی اور یہ منصوبہ2سال میں مکمل کرلیا جائے گا، ہیلتھ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کے تحت متعلقہ عملے کو بھی کمپیوٹر کی خصوصی تربیت دی جائے گی جبکہ علیحدہ سے سافٹ وئیر بھی تیار کیا جارہا ہے، ہر اسپتال میں ایک ایک ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم یونٹ بھی قائم کیا جائے گا جو محکمہ کے ماتحت کام کریگا ، انھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر اشفاق میمن کی سربراہی میں مکمل کیا جائیگا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔