سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کیلیے مالی تعاون کا فیصلہ

وکیل راؤ  جمعـء 22 نومبر 2019
اقدام اسمبلی سے منظور کردہ سندھ پریزن اینڈ کریکشنل فیسیلیٹیز ایکٹ کے تحت کیا جا رہا ہے
فوٹو: فائل

اقدام اسمبلی سے منظور کردہ سندھ پریزن اینڈ کریکشنل فیسیلیٹیز ایکٹ کے تحت کیا جا رہا ہے فوٹو: فائل

کراچی: سندھ حکومت کا سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کے لیے تاریخی اقدام، جیلوں میں سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو بنیادی واعلی تعلیم کے حصول کے لیے مالی تعاون کا فیصلہ، قیدیوں کے بچوں کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کے لئے محکمہ داخلہ نے جیلوں میں سزا یافتہ قیدیوں کا ڈیٹا جمع کرنا شروع کردیا ہے۔

سزایافتہ قیدیوں کے بچوں کو سماجی و تعلیمی میدان میں آگے لانے کے لیے حکومت سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے کی جیلوں میں موجود سزایافتہ قیدیوں کے بچوں کے تعلیمی اخراجات حکومت خود برداشت کرے گی اور سزایافتہ قیدیوں کے بچوں کو اعلی اسناد کے حصول میں مکمل مدد کی جائے گی۔

سزایافتہ قیدیوں کے بچوں کے لیے لازمی ومفت تعلیم کی فراہمی کا پروگرام سندھ اسمبلی سے رواں سال منظورکردہ سندھ پریڑن اینڈ کریکشنل فیسیلیٹیز ایکٹ کے تحت کیا جا رہا ہے سندھ بھر کی جیلوں میں جاری سزایافتہ قیدیوں کے سروے میں بچوں کی عمر، ان کی رہائش کے بارے میں بھی دریافت کیاگیا ہے جبکہ یہ بھی معلوم کیاجارہاہے کہ سزایافتہ قیدیوں کے بچے اپنے کفیل کے قید ہونے کے بعد کس کے زیر کفالت ہیں۔

مجوزہ منصوبے کے بارے میں اسپیشل سیکریٹری محکمہ داخلہ سندھ گھنورعلی لغاری نے بتایا کہ سزایافتہ قیدیوں کے پاس روزگار اور آمدن کا کوئی زریعہ نہیں ہوتا اور قیدیوں کے زیر کفالت افراد خصوصا بچوں کے سماجی مالی اور تعلیمی حقوق بری طرح متاثر ہوتے ہیں جب گھر کا کفیل کسی جرم میں قید ہوجائے یا سزایافتہ ہو تو اسکے بچوں کی تعلیم سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔