- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
- 16 سال سے بغیر کچھ کھائے پیے زندہ رہنے والی خاتون
- واٹس ایپ صارفین کو نئی جعلسازی سے خبردار رہنے کی ہدایت
- ممبئی میں مٹی کا طوفان، 100 فٹ لمبا بل بورڈ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار
اسلام آباد: الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے جس کی وجہ سے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں سندھ اور بلوچستان سے ارکان کی تقرری اور نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے ، جس کی وجہ سے بدھ کو بلایا گیا اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے اور اب یہ اجلاس جمعرات کو چیئرپرسن ڈاکٹر شیریں مزاری کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں طے ہوا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کا فیصلہ اکٹھا ہوگا لیکن آج حکومت کا یہ موقف تھا کہ پہلے 2 ارکان کی تقرری پر بات ہو، ہم نے حکومت سے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا، تینوں تقرریاں ایک ساتھ ہوں گی، اگر حکومت صوبے سے بھی الیکشن کمیشن کا ممبر لینا چاہتی ہے تو ہماری شرط ہے کہ چیف الیکشن کمشنر متفقہ ہو، ہمارے پاس مینڈیٹ ہے لیکن حکومتی اراکین کو ہر بات وزیراعظم سے پوچھنا پڑتی ہے اور وزیراعظم کا رویہ غیر سنجیدہ ہے کہ ہونا ہے تو ہو اور نہیں ہونا تو نہ ہو۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ حکومت کو بابر یعقوب کو نامزد ہی نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ وہ موجودہ سیکرٹری الیکشن کمیشن ہیں، وہ 2018 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دار ہیں، جو یہ ہی نہ بتا سکے کہ آر ٹی ایس کیسے فیل ہوا۔ اپوزیشن سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کی بطور چیف الیکشن کمشنر تقرری پر ہرگز راضی نہیں ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔