الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار

ویب ڈیسک  بدھ 11 دسمبر 2019
شیریں مزاری کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اب جمعرات کو ہو گا فوٹو: فائل

شیریں مزاری کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اب جمعرات کو ہو گا فوٹو: فائل

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے جس کی وجہ سے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں سندھ اور بلوچستان سے ارکان کی تقرری اور نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے ، جس کی وجہ سے بدھ کو بلایا گیا اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے اور اب یہ اجلاس جمعرات کو چیئرپرسن ڈاکٹر شیریں مزاری کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں طے ہوا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کا فیصلہ اکٹھا ہوگا لیکن آج حکومت کا یہ موقف تھا کہ پہلے 2 ارکان کی تقرری پر بات ہو، ہم نے حکومت سے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا، تینوں تقرریاں ایک ساتھ ہوں گی، اگر حکومت صوبے سے بھی الیکشن کمیشن کا ممبر لینا چاہتی ہے تو ہماری شرط ہے کہ چیف الیکشن کمشنر متفقہ ہو، ہمارے پاس مینڈیٹ ہے لیکن حکومتی اراکین کو ہر بات وزیراعظم سے پوچھنا پڑتی ہے اور وزیراعظم کا رویہ غیر سنجیدہ ہے کہ ہونا ہے تو ہو اور نہیں ہونا تو نہ ہو۔

مشاہد اللہ خان نے کہا کہ حکومت کو بابر یعقوب کو نامزد ہی نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ وہ موجودہ سیکرٹری الیکشن کمیشن ہیں، وہ 2018 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دار ہیں، جو یہ ہی نہ بتا سکے کہ آر ٹی ایس کیسے فیل ہوا۔ اپوزیشن سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کی بطور چیف الیکشن کمشنر تقرری پر ہرگز راضی نہیں ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔