- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، اب تک 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- آئی ایم ایف کے ساتھ قرض معاہدے سے ملکی معیشت میں بہتری آئی ، وزیر خزانہ
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- ہم ترقی یافتہ قوم کب بنیں گے؟
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
’’کورنگی ضلع کاقیام:مقررہ تاریخ پربلدیاتی انتخاب ممکن نہیں رہے‘‘
کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے متواترڈرامائی فیصلوں سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کی دی گئی تاریخ 27نومبرتک منعقد کراناناممکن ہوگئے ہیں۔
قانونی ماہرین کے مطابق کراچی میں نئے ضلع کورنگی کی تشکیل اوردیگر اضلاع شرقی،غربی،جنوبی اورملیر میں ردوبدل کے باعث بلدیاتی حلقوں کی ازسرنو تشکیل کرنا پڑے گی،صوبائی حکومت کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی خواہاں نہیں ہے اس لیے ایک ٹھوس پالیسی مرتب کرنے کے بجائے ضلعی انتظامیہ پراثرانداز ہوکرفیصلوں میں باربارتبدیلی کررہی ہے،ضلعی انتظامیہ نے بتایاکہ بلدیاتی حلقہ بندیوںکاکام مکمل کرکے اعتراضات پرسماعت کی کارروائی جاری تھی کہ اچانک اس فیصلے نے ساری محنت پر پانی پھیردیااوراب نئی ہدایات کے منتظر ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق انتخابی شیڈول جاری ہونے سے قبل حلقہ بندیوںکاکام مکمل کیاجاناتھاتاہم سندھ حکومت اپنا کام مکمل کرنے میںناکام ہے اس لیے بلدیاتی انتخابات مقررہ وقت پر ممکن نہیں ہیں۔سندھ حکومت نے ضلع کورنگی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے اور اس کے ساتھ ہے ضلع شرقی، غربی، جنوبی اور ملیر میں حلقہ بندیوں میں ردوبدل کا بھی حکم جاری کردیا ہے جس سے ضلعی انتظامیہ کی مجوزہ بلدیاتی حلقوں کی رپورٹ بے اثر ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ صوبائی حکومت سپریم کورٹ میں جاکر غلط بیانی سے کام لیتی رہی تاہم اب ضلع کورنگی کی تشکیل اور دیگر اضلاع میں ردوبدل کے اعلان کے بعد صوبائی انتظامیہ کی کارکردگی اور نیت کی قلعی کھل گئی ہے،اب تک کوئی کام نہیں کیا گیاکہ جس کی بنیاد پر الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول جاری کرسکے۔
عام انتخابات کیلیے انتخابی شیڈول 45 دن پر محیط ہوتا ہے جس میں پبلک نوٹس، کاغذات نامزدگی کے اجراو وصولیابی، کاغذات کی چھان بین، اعتراضات پر فیصلے ، دست برداری اور امیدواروں کی حتمی لسٹ کااعلان شامل ہے، بعدازاں ان امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے کیلیے 15تا 20 روز کی مہلت دی جاتی ہے،اگر سندھ حکومت9نومبر تک بلدیاتی حلقہ بندیاں کا کام بھی مکمل کرلے تو18دن میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں،انتخابی اسٹاف کی تعیناتی، پولنگ اسٹیشن کی تشکیل، بیلٹ پیپرز اور انتخابی مواد کی چھپائی اور پولنگ اسکیم کی تیاری کے لیے کافی وقت درکار ہوتاہے، امیدواروںکوانتخابی مہم چلانے کیلیے بھی ٹائم دیا جاتاہے،ان تمام امورکیلیے الیکشن کمیشن کو کم ازکم 40سے60روزدرکارہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔