- دہشت گرد عسکریت پسندی کیخلاف ہماری کامیابیاں پلٹنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- لاپتا کانسٹیبل کیس؛ پولیس حکام کو جیل بھیجنے کا وقت آگیا، سندھ ہائیکورٹ
- کراچی، بیوی نے تیز دھار آلے کا وار کرکے شوہر کو زخمی کر دیا
- آٹو میٹک بکنگ اینڈ ٹریول کیلئے ریلوے کی ’’رابطہ‘‘ ایپ متعارف
- بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
- انڈس موٹرز کا دو ہفتوں کے لیے پلانٹ بند کرنے کا اعلان
- کراچی؛ ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخاب لڑنےکا فیصلہ
- حکومت کی آئی ایم ایف جائزہ مشن کو شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی
- فیفا ورلڈکپ جیتنے کے بعد سب کچھ بدل گیا، میسی
- موٹروے اسکینڈل؛ سابق وزیر کے پرسنل اسسٹنٹ سے 44 کروڑ کی ریکوری
- تاندہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ، جاں بحق طلباء کی تعداد 40 ہوگئی
- نشے میں دھت خاتون کی طیارے میں ہنگامہ آرائی، فضائی میزبان کو مکا مار دیا
- پشاور پولیس لائن دھماکا، ایک المیہ
- چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا
- کراچی کے صارفین کیلیے بجلی 10روپے 80پیسے فی یونٹ سستی
- ہائی کورٹ ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ
- الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
- ’’آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں‘‘، عاقب جاوید
- کراچی میں جمعرات کو سمندری ہوائیں فعال ہونے کا امکان
- فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں جمع
حکومت سندھ کا نئی گج ڈیم کی تعمیر میں کرپشن کا اعتراف

سپریم کورٹ کا واٹر کانفرنس سفارشات پر عملدرآمد میں پیشرفت رپورٹ جمع نہ کرانے پر سندھ حکومت پر اظہار برہمی فوٹو:فائل
اسلام آباد: ڈپٹی سیکرٹری آبپاشی سندھ نے نئی گج ڈیم کی تعمیر میں کرپشن کا اعتراف کرلیا۔
سپریم کورٹ میں واٹر کانفرنس سفارشات عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی تو سندھ حکومت کی جانب سے پیشرفت رپورٹ جمع نہ کرانے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ ہر کام میں سب سے پیچھے کیوں ہوتا ہے؟۔ صوبائی حکومت کے وکیل نے کہا کہ ڈپٹی سیکرٹری آبپاشی رپورٹ ساتھ لیکر آئے ہیں۔ ڈپٹی سیکرٹری آبپاشی نے بتایا کہ سندھ میں 64چھوٹے ڈیمز تعمیر کیے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ نئی گج ڈیم بنانے سے سندھ حکومت کو کون روک رہا؟۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ نئی گاج کیلئے جاری وفاق کے چھ ارب روپے بھی خردبرد ہوگئے۔
ڈپٹی سیکرٹری آبپاشی سندھ نے نئی گج ڈیم میں کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی کرپشن نے 17 افراد کیخلاف کارروائی کیلئے اجازت مانگی ہے۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا وزیراعلی سندھ اینٹی کرپشن کو کارروائی کی اجازت دینگے؟۔ ڈپٹی سیکرٹری آبپاشی نے جواب دیا کہ انکوائری بھی وزیراعلی کے حکم پر ہی شروع ہوئی تھی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پاکستان کی سب سے بڑی جھیل کینجھر سندھ میں ہے، سارے جہاں کا گندا پانی کینجھر جھیل میں جا رہا ہے، سب سے بڑا ذخیرہ سندھ میں ہونے کے باوجود سندھ والے پانی کو ترس رہے ہیں، ہمارے ملک میں فصل کاشت کرنے کا کوئی نظام نہیں، ایسی فصلیں لگائی جانی چاہئیں جو پانی کم پیتی ہوں، کپاس کی جگہ گنے کی کاشت سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے، زرعی ملک ہوتے ہوئے بھی ہمیں کپاس درآمد کرنی پڑتی، کاشتکار مل مالکان کے دباؤ میں گنا کاشت کرتے ہیں، کاشتکار کو ڈر ہوتا ہے گنا نہ اگایا تو مل مالک زمین ہی ہتھیا لے گا۔
ڈپٹی سیکرٹری آبپاشی نے کہا کہ سندھ میں آج بھی دو سو روپے فی فصل پانی کی قیمت وصول کی جاتی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک فصل سے آمدن کروڑوں کی ہوتی ہے اور پانی کے صرف 200 روپے وصول ہوتے ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سیمنٹ، ٹیکسٹائل، لیدر سمیت دیگر انڈسٹریز کیلئے ٹیرف متعارف کرانا تھا، اگر انڈسٹری کو پانی مفت مل رہا ہے تو انہوں نے پانی کی قدر نہیں کرنی، یہ وہی بات ہو جائے گی کہ مال مفت دل بے رحم، لاہور، قصور، کراچی اور حیدر آباد میں زیر زمین پانی آلودہ ہوگیا ہے، جتنا پانی دریاؤں میں ہے اتنا ہی پانی زیر زمین سے نکلا جا رہا ہے، حکومتی محکمے کس اصول کے تحت پانی کی رقم وصول کریں گے،
پاکستان کمیشن فار انڈس واٹر کے نمائندے نے عدالت میں بتایا کہ ہم اپنی سفارشات دے چکے ہیں۔ سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں سے سفارشات پر عملدرآمد رپورٹس طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔