- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
اپریل کے آخر تک ملک میں کورونا وائرس کا بہت پریشر ہوگا، وزیراعظم
کوئٹہ: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا کے باعث اپریل کے آخر تک ہمارے اسپتالوں پر بہت دباؤ ہوگا۔
دورہ کوئٹہ کے موقع پر ایک تقریب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا سے اکیلے کوئی نہیں لڑسکتا، کورونا سے اکیلے نہ وفاقی حکومت لڑسکتی ہے اور نہ صوبائی حکومت، پوری قوم کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک میں اب لاک ڈاؤن کو ختم کیا جارہا ہے تاہم صوبے بتائیں گے کہ لاک ڈاؤن مرحلہ وار کیسے ختم کریں گے، 14 اپریل کے بعد صوبے فیصلہ کریں گے کہ لاک ڈاؤن میں کہاں نرمی کرنی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم اندازہ لگارہے ہیں کہ اپریل کے آخر تک کورونا وائرس کا بہت پریشر ہوگا جس کے باعث اسپتالوں پر بھی بہت زیادہ دباؤ ہوگا، ہم امریکا، یورپ، چین اور دیگر ممالک میں کورونا کی صورتحال دیکھ رہے ہیں، چین نے کورونا وائرس کا مقابلہ کیا اس کے تجربے سے فائدہ اٹھا رہےہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت کورونا کا کوئی مریض انتہائی نگہداشت میں نہیں، بلوچستان میں کورونا وائرس کو کنٹرول کرنا آسان ہے جب کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بلوچستان زیادہ متاثر ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔