- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
لاک ڈاؤن کے باعث ڈائریا و دیگر بیماریوں کے کیسز کم ہوگئے
کراچی: کراچی سمیت سندھ بھر میں جاری لاک ڈاؤن کے باعث سرکاری اسپتالوں میں ڈائریا، گیسٹرو اورٹائیفائیڈ کے کیسز میں کمی آگئی، رمضان میں ڈائریا کے یومیہ رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 200 سے کم ہوکر 25 ہوگئی جبکہ ماہانہ صرف250 کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔
سول اسپتال کے جنرل فزیشن ڈاکٹر محمد اسلم نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ سندھ میں لاک ڈاؤن سے قبل ڈائریا کے یومیہ کیسز200 رپورٹ ہوتے تھے جو اب یومیہ 20 سے 25 کیس رپورٹ ہورہے ہیں۔
اسی طرح لاک ڈاؤن سے قبل ٹائیفائیڈ کے ماہانہ 200 کیسز رپورٹ ہوتے تھے جواب کم ہوکر ماہانہ 20 سے 25 کیس رپورٹ ہورہے ہیں، رمضان میں ان کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے لیکن لاک ڈاؤن کے باعث شہریوں نے بازاروں سے تلی ہوئی اور دیگر کھانے پینے کی اشیاکی خریداری کم کردی ہے جس کے باعث ڈائریااورٹائیفائیڈ کے کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے،گیسٹرو اور ٹائفائیڈ دونوں پیٹ کی بیماریاں ہیں، روزے کے دوران خالی پیٹ رہنے اور پھر افطاری کے وقت شہری تیز مصالحے والی اور تلی ہوئی چیزیں کھاتے ہیں جس سے ان کا پیٹ خراب ہوجاتا ہے، ڈائریا بچوں اور بزرگوں کو مدافعتی نظام کمزور ہونے کی وجہ سے زیادہ متاثر کرتا ہے اوراس کی ایک وجہ بد پرہیزی بھی ہے۔
ان کا مزیدکہناتھاکہ گرمی بڑھ جانے سے بھی گیسٹرو کے کیسز میں اضافہ ہوجاتاہے، کورونا وائرس سے بچنے کے لیے کلورین کی گولیاںیاڈیٹول پانی میں ملاکر جراثیم کش پانی کاگھروں میں چھڑکاؤ کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔