- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی 20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
شراکت اقتدارمعاہدے کے بعد افغانستان میں مذاکرات شروع کیے جائیں، پاکستان سمیت چین ، روس، ایران کا مطالبہ
اسلام آباد: پاکستان، چین، روس اور ایران نے افغانستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت، اپنے عوام کے مستقبل اور ترقی کے راستے کے انتخاب پر ان کی رائے کے احترام کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام افغان نسلی گروہوں اور جماعتوں سے جن میں طالبان بھی شامل ہیں جلد از جلد انٹرا افغان مذاکرات شروع کرنے کیلیے جومواقع پیدا ہوئے ہیں ان سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان، چین، روس اور ایران کے افغانستان سے متعلق خصوصی نمائندوں کی آن لائن کانفرنس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال اور امن و مفاہمت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت، اپنے عوام کے مستقبل اور ترقی کے راستے کے انتخاب پر ان کی رائے کے احترام کا اعادہ کیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان کے دو اہم سیاسی رہنماؤں کے مابین ہونے والے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا گیا کہ یہ اہم واقعہ انٹرا افغان مذاکرات کے آغاز میں تیزی لائے گا۔
مشترکہ بیان کے مطابق اجلاس میں افغانستان میں امن اور مفاہمت کیلئے افغان قیادت کے فیصلوں اور عمل کی حمایت کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا گیا کہ جامع انٹرا افغان مذاکرات ہی افغان قومی مفاہمت کا ادراک کرنے کا واحد راستہ ہے، جس سے طویل تنازعہ کا فوری خاتمہ ہوتا ہے۔ اجلاس میں تمام افغان نسلی گروہوں اور جماعتوں جن میں طالبان بھی شامل ہیں، جلد از جلد انٹرا افغان مذاکرات شروع کرنے کیلئے صورتحال کو تیار کرنے کے جومواقع پیدا ہوئے ہیں ان سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان میں جامع اور پائیدار امن کے حصول کیلئے بھر پور حمایت کا یقین دلایا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔