- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی میں 180 سال پرانی عمارت کا زینہ زمین بوس، پھنسے رہائشیوں کو بچالیا گیا
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا! ٹیم میں 2 تبدیلیاں متوقع
- اگلے ماہ پیرس کیلیے پروازیں چلانے کیلیے تیار، ترجمان پی آئی اے
- پاکستان، چین کا سی پیک کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
- گندم اور استعمال شدہ کاروں کی درآمد پرڈیوٹی میں اضافے کی تجاویز
- آئی کیوب قمرکی کامیابی، ایک اور سیٹلائٹ لانچ کرنے کا فیصلہ
سابق کور کمانڈر کراچی جنرل (ر) مظفر حسین عثمانی کی لاش گاڑی سے برآمد
کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں ایک گاڑی سے سابق کور کمانڈر جنرل (ر) مظفر حسین عثمانی کی لاش ملی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق خیابانِ سحر میں کار سے ایک لاش ملی۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو فوری طور پر پی این ایس شفاء اسپتال منتقل کیا گیا جہاں موت کی تصدیق ہوگئی۔
لاش کی شناخت 80 سالہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مظفر حسین عثمانی کے نام سے کی گئی اور ڈاکٹرز کے مطابق ان کی موت طبعی طور پر معلوم ہوتی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق گاڑی چلاتے ہوئے ہارٹ اٹیک ہوا جس سے موت واقع ہوئی۔
مظفر حسین عثمانی کراچی کے کور کمانڈر اور ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف رہے۔ وہ 1944 میں ہندوستان کے علاقے مراد آباد میں پیدا ہوئے اور ان کے خاندان نے 1947 میں پاکستان ہجرت کی۔
1966 میں انہوں نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔ وہ پاک فوج کی دو کورز (کراچی اور بھاولپور) کے کمانڈر رہے جس کے بعد ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے تک پہنچے۔
12 اکتوبر 1999 کو نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹنے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ جب آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے طیارے کا رخ نواب شاہ کی طرف موڑنے کا حکم دیا گیا تو کور کمانڈر کراچی جنرل مظفرعثمانی نے کراچی ائرپورٹ کا کنٹرول سنبھال لیا تھا اور پرویز مشرف کے طیارے کو نیچے اترنے دیا۔
پھر جنرل پرویز مشرف نے 2001 میں جنرل عثمان کو ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف بنادیا تاہم کچھ ہی عرصے بعد طالبان اور افغانستان کے مسئلے پر ان کے جنرل پرویز مشرف سے اختلافات ہوگئے جس کے نتیجے میں آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل محمود احمد اور ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل مظفر عثمانی کو عہدے سے ہٹادیا تھا۔ جنرل مظفر عثمانی 2002 میں ریٹائر ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔