- شمالی وزیرستان میں آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 3 جوان شہید
- بھارتی فوج کی ایل اوسی پرفائرنگ سے سپاہی شہید؛ پاک فوج کا بھرپورجواب
- پٹرول کی قیمت میں 12 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان
- افریقی ملک مالی میں بم دھماکا؛ اقوام متحدہ امن مشن کے 4 اہلکار ہلاک
- مولانا فضل الرحمان اسلام کی فکر کریں اسلام آباد ان کے نصیب میں نہیں، وزیر داخلہ
- افغان صوبے بغلان میں چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں 5 اہلکار ہلاک
- سینیٹ انتخابات صدارتی ریفرنس؛ عدالت کی تشریح کے سب پابند ہوں گے، سپریم کورٹ
- امام الحق کی نیوزی لینڈ کے بعد ساوتھ افریقہ کیخلاف بھی شرکت مشکوک
- کلبھوشن کیس؛ وفاق بھارت سے پوچھ کربتائے وہ پیروی چاہتا ہےیا نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ
- پاکستانی صارفین کے آن لائن ڈیٹا کے تحفظ کے لئے قانون سازی حتمی مرحلے میں داخل
- ٹماٹر کی درآمد بند اور پیاز کی برآمد کھولی جائے، سندھ کا وفاق سے مطالبہ
- براڈ شیٹ سے کمیشن طلب کرنے کا الزام، شہزاداکبر کا عظمیٰ بخاری کو ہرجانے کا نوٹس
- عطا الحق قاسمی تعیناتی کیس؛ اسحاق ڈارکے خلاف یکطرفہ کارروائی شروع
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کا حمایت یافتہ دہشت گرد گرفتار
- "ٹوٹی پھوٹی پی ڈی ایم " ملک کے گلی کوچوں میں رسوائی سمیٹ رہی ہے، فردوس عاشق
- نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوار کی حاضری سےاستثنی کی درخواست خارج
- اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی وی نعیم بخاری کو کام سے روک دیا
- بابراعظم نے فٹنس مسائل سے جان چھڑوا کر باقاعدہ بیٹنگ پریکٹس کا آغاز کردیا
- کرک مندر واقعہ؛ 2 ایس ایچ اوز سمیت 12 پولیس اہلکار نوکری سے فارغ
- 2021 صحت کے شعبے میں میڈ ان پاکستان آلات کیلئے گیم چینجر ہوگا، فواد چوہدری
نقیب اﷲ قتل: راؤ انوار کی جائے وقوعہ پر عدم موجودگی کا انکشاف

خصوصی عدالت میں سماعت، راؤ انوار و دیگر پیش، 4 گواہوں کے بیانات قلمبند۔ فوٹو:فائل
کراچی: نقیب اﷲ و ساتھیوں کے قتل کے مقدمے میں موبائل سی ڈی آر ایکسپرٹ انسپکٹر حنیف کا سابق ایس ایس پی راؤ انوار اور ڈی ایس پی قمر سمیت 9 سے 10 افراد کی وقوعہ کے وقت جائے وقوعہ پر عدم موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 3 کے روبرو نقیب اﷲ و ساتھیوں کے قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت کے روبرو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار، ڈی ایس پی قمر سمیت دیگر جبکہ تفتیشی افسر عابد قائم خانی بھی گواہوں کے ہمراہ پیش ہوئے۔ موبائل سی ڈی آر کے ایکسپرٹ انسپکٹر حنیف سمیت 4 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ ایک گواہ کو استغاثہ کی جانب سے گیواپ کردیا گیا۔
انسپکٹر حنیف نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ مقابلے کا وقت 3 بجے سے 3 بجکر 20 منٹ کا تھا جبکہ پولیس افسران کی لوکیشن جائے وقوعہ کے موبائل ٹاور پر اس کے بعد کی آئی ہے۔ ایک ٹاور کی حدود کا وقت اور دوسرے ٹاور کی حدود کا وقت نوٹ کیا جاتا ہے۔ مقابلے کے وقت سابق ایس ایس راؤ انوار، ڈی ایس قمر سمیت 9 سے 10 افراد جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے۔
جیو فینسنگ رپورٹ کے مطابق یہ افسران مقابلے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے۔ موبائل سی ڈی آر کے مطابق سابق ایس ایس پی راؤ انوار کی لوکیشن مقابلے کے بعد اس ٹاور پر آئی جہاں پولیس مقابلہ ہوا تھا۔ سابق ایس ایس پی کی لوکیشن مقابلے کے وقت جو ریکارڈ پر آئی ہے وہ موونگ پوزیشن تھی۔
سی ڈی آر ایکسپرٹ انسپکٹر حنیف نے بیان میں کہا کہ ڈی ایس پی قمر کی 3 بجکر 8 منٹ کی لوکیشن رزاق آباد ٹریننگ سینٹر کی آئی ہے۔ جائے وقوعہ پر پہنچنے کی لوکیشن ساڑھے 3بجے کے بعد کی ہے۔ ملزمان کے وکلا کی گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل کرلی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔