- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی آئرلینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
کوہ پیماؤں نے پہلی بار موسم سرما میں کے ٹو کو سر کرکے تاریخ رقم کردی
اسکردو: نیپال کی 10 رکنی شرپا ٹیم نے کے ٹو کو سر کرنے کی مہم میں کامیابی حاصل کرلی۔
نیپال کا شرپا گروپ کوہ پیمائی کی تاریخ میں موسم سرما میں کے ٹو سر کرنیوالا پہلا گروپ بن گیا اورعالمی ریکارڈ قائم کردیا۔ کوہ پیماؤں نے گزشتہ رات منفی 50 ڈگری میں کیمپ تھری میں گزاری تھی اور آرام کے بعد آگے روانہ ہوگئے تھے۔
Final summit towards K2 pic.twitter.com/hU6bdyFx4K
— Jibran Bloch (@jibranbloch) January 16, 2021
دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 13 کو موسم سرما میں سر کیا جاچکا ہے اور دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو وہ واحد چوٹی تھی جو موسم سرما میں اب تک سرنہیں کی گئی تھی۔
موسم سرما کی ہولناک سردی میں منفی پچاس ڈگری سے بھی کم درجہ حرارت میں کے ٹو کو سر کرنا بہت بڑا چیلنج اور انتہائی مشکل کام ہوتا ہے کیونکہ سردیوں میں وہاں طوفانی ہوا کی رفتار 200 کلو میٹر سے بھی زیادہ ہوجاتی ہے جبکہ برفانی تودے بھی گرتے رہتے ہیں اور چٹانوں کی ٹوٹ پھوٹ بھی جاری رہتی ہے۔
کے ٹو کی بلندی 8611 میٹر ہے جو بلند ترین چوٹی ایورسٹ سے 200 میٹر کم ہے لیکن موسم سرما میں کے ٹو کے حالات جان لیوا ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک اسے سر نہیں کیا جاسکا تھا۔ اس چوٹی کو سر کرنے کی کوشش میں 86 سے زائد کوہ پیما ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔