- ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب وائلڈلائف کی ریٹائرمنٹ سے ایک دن قبل ترقی
- کراچی کنگز کا ملتان سلطانز کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سی ٹی ڈی کی سکھر میں کارروائی، دو مبینہ دہشت گرد ہلاک
- پشاور میں خاتون نے ایمبولینس میں بچے کو جنم دے دیا
- پیپلزپارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی کے کراچی سے باہر جانے پر پابندی عائد
- سینیٹ الیکشن میں حکومت نے دیر کردی، اس کے ارکان ہم سے رابطے میں ہیں، بلاول
- یوٹیلٹی اسٹورز سے چینی غائب، پھر بحران پیدا ہونے کا خدشہ
- حکومت کو پی ڈی ایم سے نہیں مہنگائی اور بے روزگاری سے خطرہ ہے، گورنر پنجاب
- راشد خان کی جگہ سندیپ لمیچانے لاہور قلندرز کا حصہ بن گئے
- آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ؛ اسلام آباد میں پاک فضائیہ کے طیاروں کا فلائی پاسٹ
- سینیٹ الیکشن؛ شہباز شریف کو لاہور میں ووٹ کاسٹ کرنےکی سہولت نہ دینے کا فیصلہ
- 27 فروری 2019؛ دو سال بعد بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا اہم بیان منظر عام پر آگیا
- پائی نیٹ ورک، آن لائن کمائی اور فراڈ
- وزیراعظم کی بھارتی جارحیت پرجوابی کارروائی کو2 برس مکمل ہونے پرقوم وافواج کومبارکباد
- قوم کی حمایت سے مادر وطن کا تمام خطرات سے دفاع کریں گے،ترجمان پاک فوج
- ملک میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد 21554 رہ گئی، 538 کی حالت تشویشناک
- سمت پٹیل نے اپنی وکٹ قربان کرنے کے بجائے حفیظ کو رن آؤٹ کرادیا
- زیادہ چھکے، پاکستانی بیٹسمینوں میں محمد حفیظ تیسرے نمبر پر آگئے
- زیادہ کراؤڈ سے نیشنل اسٹیڈیم کی رونقوں میں اضافہ
- پنجاب میں جنگلی حیات کی افزائش اورتحفظ کے لئے قواعد میں ترمیم
کوہ پیماؤں نے پہلی بار موسم سرما میں کے ٹو کو سر کرکے تاریخ رقم کردی

نیپال کا شرپا گروپ کوہ پیمائی کی تاریخ میں موسم سرما میں کے ٹو سر کرنیوالا پہلا گروپ بن گیا اورعالمی ریکارڈ قائم کردیا


اسکردو: نیپال کی 10 رکنی شرپا ٹیم نے کے ٹو کو سر کرنے کی مہم میں کامیابی حاصل کرلی۔
نیپال کا شرپا گروپ کوہ پیمائی کی تاریخ میں موسم سرما میں کے ٹو سر کرنیوالا پہلا گروپ بن گیا اورعالمی ریکارڈ قائم کردیا۔ کوہ پیماؤں نے گزشتہ رات منفی 50 ڈگری میں کیمپ تھری میں گزاری تھی اور آرام کے بعد آگے روانہ ہوگئے تھے۔
دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 13 کو موسم سرما میں سر کیا جاچکا ہے اور دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو وہ واحد چوٹی تھی جو موسم سرما میں اب تک سرنہیں کی گئی تھی۔
موسم سرما کی ہولناک سردی میں منفی پچاس ڈگری سے بھی کم درجہ حرارت میں کے ٹو کو سر کرنا بہت بڑا چیلنج اور انتہائی مشکل کام ہوتا ہے کیونکہ سردیوں میں وہاں طوفانی ہوا کی رفتار 200 کلو میٹر سے بھی زیادہ ہوجاتی ہے جبکہ برفانی تودے بھی گرتے رہتے ہیں اور چٹانوں کی ٹوٹ پھوٹ بھی جاری رہتی ہے۔
کے ٹو کی بلندی 8611 میٹر ہے جو بلند ترین چوٹی ایورسٹ سے 200 میٹر کم ہے لیکن موسم سرما میں کے ٹو کے حالات جان لیوا ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک اسے سر نہیں کیا جاسکا تھا۔ اس چوٹی کو سر کرنے کی کوشش میں 86 سے زائد کوہ پیما ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔