- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، اب تک 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- ہم ترقی یافتہ قوم کب بنیں گے؟
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
نواز، زرداری کا اکٹھے بیٹھنا نیک شگون ہے، فضل الرحمن
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ نوازشریف اور زرداری کا اکٹھے بیٹھنا اور تھرکول منصوبے کا مشترکہ سنگ بنیاد رکھنا نیک شگون ہے۔
امید ہے کہ کوئلے کے اس منصوبے سے اندھیرے ختم ہوجائیں گے، الطاف حسین زیادہ بہترہوتا یہ بتا دیتے کہ ان کوکس سے اپنی جان کا خطرہ ہے، امن کو ایک موقع اور دینے کے بجائے فراخ دلی کی باتیں کرکے مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانا چاہیے،میں نہیں جانتا کہ کونسی طاقتیں میری وزیراعظم سے ملاقات میں رکاوٹ ہیں، ہم نے کبھی اپنی ذات کوکوئی کردار دینے کی بات نہیں کی، مذاکراتی کمیٹی بنانے سے پہلے ہم سے مشاورت کرلی جاتی توبہتر ہوتا،وزیراعظم اپنے اہلکاروں کی ہدایات پرفیصلے نہ کریں۔ وہ جمعے کوپارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قبائل اورطالبان کے ساتھ مذاکرات میں قبائلی روایات کومقدم رکھنا ہوگا جنگ بندی دوطرفہ ہونی چاہیے۔ وزیراعظم اگر ملاقات کا وقت دیتے تو ہم زیادہ بہتر مشورے دے سکتے اور ایسی باتیں بتا سکتے تھے جس کا حکومت کو فائدہ ہوتا۔
انھوں نے کہا کہ67 سال سے سینڈک ‘ ریکوڈک اور تھر کول جیسے منصوبوں پر ڈھکنا ڈالا جاتا رہا نواز شریف اور آصف زرداری اگر ان بند ڈھکنوں کا سرا اٹھا رہے ہیں تو یہ ملک کے لیے بہتر ہے۔ ایک سوال پرمولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مجھے امن کوایک موقع اور دینے سے بدنیتی کی بوآتی ہے۔ ایک اور سوال کہ لوگوں کو کیوں یقین نہیں آتا کہ مشرف کے خلاف مقدمہ منطقی انجام کو پہنچے گا تومولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آپ مجھے بھی انہی لوگوں میں شمار کریں۔ جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ امن و امان کیلیے حکومت اور طالبان کو ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جس سے مذاکراتی عمل میں رکاوٹ ہو۔ حملے جاری رہے تو مذاکرات میںرکاوٹ پیداہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔