- مولانا فضل الرحمان نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا، خواجہ آصف
- کورنگی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم، تین افراد زخمی ہوگئے
- الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب، سپریم کورٹ کی وضاحت کا جائزہ لیا جائے گا
- آئینی ترامیم: قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کل ساڑھے 12 بجے تک ملتوی
- آئینی ترامیم معاملہ: وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
- لانڈھی میں گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر
- ہمارے دو سینٹرز کو مسلسل ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، قائم مقام صدر بی این پی مینگل
- پشاور میں ریگی ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ
- اے این پی نے آئینی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دے دیا
- مولانا فضل الرحمان خصوصی کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے
- منگولیا اسنوکر ورلڈ کپ: اسجد اقبال اور اویس منیر پری کوارٹر راؤنڈ میں پہنچ گئے
- آئینی ترامیم؛ قومی اسمبلی کے اندر پی ٹی وی پر بھی پابندی عائد
- لاہور میں نوجوان کو اغوا کر کے تشدد کرنے والے دو ملزمان گرفتار
- چیمپئنز ون ڈے کپ: مارخورز نے اسٹالینز کو 126 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی و آئینی معاملات پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کیلئے سینیٹ کے 13 ارکان نامزد
- کسٹمز انٹیلی جنس کراچی؛ دو ہفتوں میں 37کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیا ضبط
- حکومت کو بتادیا جلدی کیا ہے بل کو مؤخر کردیں، مولانا عبدالغفور حیدری
- لاہور؛ مغل پورہ سے اشتہاری ریکارڈ یافتہ ملزم گرفتار
- تھانہ شاہ فیصل کالونی میں تعینات خاتون پولیس اہلکار نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی
ہمیں پیٹرول کی قیمت بڑھانی پڑے گی، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں کے تناظر میں ملک میں پیٹرول کی قیمت بڑھانے پڑے گی۔
قوم سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہم پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے فلاحی پروگرام کا افتتاح کررہے ہیں، ہمیں اس ملک کو فلاحی ریاست کی طرف لے کر جانا ہے، احساس پروگرام کی ٹیم نے 3سا ل میں ڈیٹا اکٹھا کیا، ڈیٹا کے بغیر سبسڈی دینا آسان نہیں ، ہمیں جب حکومت ملی تھی تب معاشی حالات بہت خراب تھے، ہمیں بیرون ممالک سے لیا گیا قرض واپس دینا تھا لیکن ہمارے پاس پیسے نہیں تھے، سعودی عرب، یو اے ای او چین کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہماری مدد کی ورنہ ہم دیوالیہ ہوجاتے، اس کے باوجود ہمیں آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے میں ایک سال لگا اور اس کے بعد کورونا آگیا، اس سے پاکستان ہی نہیں پوری دنیا متاثر ہوئی، بھارت میں کرفیو لگا تو ہم پر کافی دباؤ تھا کہ آپ کیوں نہیں لاک ڈاون لگاتے، ہمیں خوف تھا کہ کورونا کیسز بڑھے تو حالات خراب ہوجائیں گے، پاکستان نے بہتر طریقے سے کورونا کا مقابلہ کیا، کورونا کا بہتر طریقے سے سامنا کرنے پر دنیا نے ہماری تعریف کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے کورونا کی وبا کے دوران اپنی زراعت کے شعبے کو بچایا، جس کے نتیجے میں چاول کی پیداوار میں 13.4 فیصد اضافہ ہوا، اسی طرح گندم اور مکئی کی پیدوار میں بھی اضافہ ہوا ہے، کپاس کی پیدوار میں بھی 81 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مہنگائی کے مسئلے پر وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں مہنگائی کا مسئلہ ہے، میڈیا کا کام تنقید کرنا ہے اس سے معاشرے کا فائدہ ہوتا ہے، میڈیا کو کہتا ہوں کہ وہ دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں مہنگائی کتنی بڑھی، عالمی سطح پر ضروری اشیا کی قیمتوں میں 50 اور پاکستان میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے، تیل مہنگا ہوتا ہے تو ساری چیزیں مہنگی ہو جاتی ہیں، پچھلے تین چار ماہ میں تیل کی قیمت 100 فیصد بڑھ گئی ہے،بھارت میں 250 روپے اور بنگلا دیش 200 روپے جب کہ پاکستان میں 138روپے لیٹر ہے، ہمارا خسارہ بڑھتا جارہا ہے، ہمیں پٹرول کی قیمت بڑھانا پڑے گی۔ کورونا کے بعد قیمتیں نیچے آنے لگیں گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 2 کروڑ خاندانوں کے لئے گھی ،آٹا اور دال کی قیمتوں پر 30 فیصد رعایت ملے گی، اس سے ملک کے 13 کروڑ عوام کو فائدہ ہوگا۔ 40لاکھ خاندانوں کے لئے سود کے بغیر قرضوں کا پروگرام لارہے ہیں، کسانوں کو سود کے بغیر 5لاکھ روپے تک کا قرضہ ملے گا۔ میری دو خاندانوں سے درخواست ہے کہ وہ ملک سے لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں آدھی کردوں گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔