بھارت میں جنونی ہندوؤں کا سابق وزیرخارجہ سلمان خورشید کے گھر پر حملہ

ویب ڈیسک  پير 15 نومبر 2021
سابق بھارتی وزیر خارجہ نے اپنی کتاب میں ہندو ازم پر تنقید کی تھی، فوٹو: فائل

سابق بھارتی وزیر خارجہ نے اپنی کتاب میں ہندو ازم پر تنقید کی تھی، فوٹو: فائل

نینی تال:  اپنی کتاب میں ہندو جنونیت میں اضافے کی حقیقت کو آشکار کرنے والے بھارت کے سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید کے گھر پر انتہا پسند ہندوؤں نے حملہ کردیا اور تھوڑ پھوڑ کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کے لیڈر اور سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید کی نینی تال میں رہائش گاہ پر مشتعل ہجوم نے دھاوا بول دیا۔ ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے لیس ان افراد نے گھر میں  تھوڑ پھوڑ کی اور دھمکیاں بھی دیں۔

کانگریس لیڈر سلمان خورشید کی حال ہی میں ایک کتاب ’’سن رائز آف ایودھیا‘‘شائع ہوئی ہے جس میں انھوں نے ‘ہندوتوا’ کا موازنہ بوکو حرام اور داعش سے کرتے ہوئے مودی کے دور میں ہندو جنونیت میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

ممتاز سیاست داں اور سفارت کار سلمان خورشید نے انتہا پسندوں کے حملے کی تصاویر اور ویڈیوز فیس بک پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ کیا میں نے غلط کہا تھا کہ ایسا پُر تشدد مذہب ہندو ازم نہیں ہوسکتا۔

ان تصاویر اور ویڈیوز میں سلمان خورشید کے گھر کی ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں اور جلے ہوئے دروازے کو دیکھا جا سکتا ہے جب کہ گھر کا سامان بھی ٹوٹا اور بکھرا ہوا پڑا ہے۔

ڈی جی آئی نیلش آنند نے میڈیا کو بتایا کہ فوٹیجز سے شناخت کے بعد راکیش کپل اور دیگر 20 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔