- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
ڈالر کے اوپن ریٹ ایک بار پھر 177 روپے سے زائد ہوگئے
کراچی: اسٹیٹ بینک کے سخت احکامات کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو اتار چڑھاؤ کے باوجود ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرار رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ دوبارہ 175 روپے سے تجاوز کرگئے اور اوپن ریٹ 177 روپے کی سطح پر آگئے۔
مرکزی بینک نے گزشتہ روز ہی تجارتی بینکوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ روپے کی قدر سے متعلق اپنے صارفین کو اعتماد میں لیتے ہوئے انہیں سعودی پیکیج موصول ہوتے ہی شرح مبادلہ میں بہتری سے متعلق آگاہ کریں تاکہ ڈالر کی غیر ضروری طلب کو روکا جاسکے لیکن احکامات کے برعکس انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو سپلائی کی نسبت بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے باعث ڈالر کی اڑان جاری رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتا ہوا تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساتھ ہی درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ کی وجہ سے روپیہ تنزلی سے دوچار ہے۔
کاروباری دورانیے میں طلب و رسد کی بنیاد پر ڈالر کی قدر میں وقفے وقفے سے اتار چڑھاؤ بھی دیکھا گیا جس سے کاروبار کے ابتداء میں ڈالر کی قدر میں 85 پیسے کی کمی سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 173.82 روپے کی سطح پر آگئے تھے تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک ماکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 58 پیسے کے اضافے سے 175.25 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک روپے کے اضافے سے 177 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔