پاکستان میں کرکٹ؛ آئی سی سی سفر جاری رکھنے کی خواہاں

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 20 نومبر 2021
 پی سی بی اور بی سی سی آئی کی کمان سابق کرکٹرز کے ہاتھ میں ہونے کی وجہ سے امکانات کے دروازے کھلے رہتے ہیں

پی سی بی اور بی سی سی آئی کی کمان سابق کرکٹرز کے ہاتھ میں ہونے کی وجہ سے امکانات کے دروازے کھلے رہتے ہیں

 لاہور: آئی سی سی پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کا سفر جاری و ساری رکھنے کی خواہاں ہے۔

ایونٹس کی میزبانی کا فیصلہ کرنے والی سب کمیٹی کے رکن رکی سکیرٹ نے کہاکہ بھارت بڑی مارکیٹ ضرور ہے مگر ہم ایشیا کے دوسرے ملکوں کو بھی ساتھ لے کر چلیں گے، پی سی بی اور بی سی سی آئی کی کمان سابق کرکٹرز کے ہاتھ میں ہونے کی وجہ سے امکانات کے دروازے کھلے رہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کی جس سب کمیٹی نے 2024سے 2031تک کے عالمی ایونٹس کی میزبانوں کا فیصلہ کیا، اس میں سابق چیئرمین پی سی بی احسان مانی، بی سی سی آئی کے صدر ساروگنگولی،نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیئرمین مارٹن اسنیڈن کے ساتھ کرکٹ ویسٹ انڈیز کے صدر رکی سکیرٹ بھی شامل تھے، ’’کرک انفو‘‘ کو انٹرویو میں انھوں نے کہاکہ ایونٹس کی میزبانی کے فیصلے کرتے ہوئے مختلف خطوں میں کھیل کے فروغ اور امکانات کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔

بھارت سب سے بڑی مارکیٹ ضرور ہے مگر ایشیا میں کھیل کے فروغ کیلیے دیگر پڑوسی ملکوں کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہوگا،ایونٹس کی میزبانی میں بھارت کے ساتھ سری لنکا اور بنگلہ دیش کو بھی شریک کیا گیا،پاکستان کی صورتحال خصوصی مگر اس میں کوئی شک نہیں کہ آئی سی سی وہاں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا سفر بلاتعطل جاری رکھنے کی خواہاں ہے،پی سی بی اور بی سی سی آئی میں سابق کرکٹرز کی موجودگی سے اس عمل کی سپورٹ میں بھی اضافہ ہورہا ہے،سابق کھلاڑی ایک دوسرے کو بڑے احترام سے دیکھتے ہیں۔

ان کی موجودگی میں امکانات کے دروازے کھلے رہتے ہیں،مجھے بڑی خوشی ہے کہ کمیٹی میں پاکستان کو چیمئنز ٹرافی کی میزبانی دینے کے حوالے سے ہم جو مقصد لے کر بیٹھے تھے وہ پورا ہوا۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ آئی سی بورڈ یا کمیٹی کے کسی نے بھی پاکستان میں میگا ایونٹ کرانے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار نہیں کیا، سب چاہتے تھے کہ سری لنکا اور بنگلہ دیش کے ساتھ پاکستان میں بھی میچز کے ساتھ ایشیا میں کھیل کے فروغ کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔