- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
این اے 133؛ پہلا الیکشن دیکھا جس میں ہارنے، جیتے اور حصہ نہ لینے والے سب خوش ہیں، شیخ رشید
اسلام آباد: وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ این اے 133 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے بعد پہلی بار دیکھا کہ ہارنے، جیتنے اور حصہ نہ لینے والی تمام پارٹیاں خوش ہیں۔
پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی اجلاس میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو کل کے الیکشن سے سبق سیکھنا چاہیئے، جہاں انسانی ہمدردی ہو وہاں دس فیصد ووٹ ویسے ہی پڑ جاتے ہیں، شائستہ بی بی دس فیصد ووٹوں سے ممبر بنی ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز کے ضمنی الیکشن کے بعد جیتنے والی پارٹی بھی خوش ہے، ہارنے والی اور حصہ نہ لینے والی پارٹی بھی خوش ہے، ایسا الیکشن زندگی میں نہیں دیکھا، کل کے الیکشن نے ثابت کیا ہے کہ سیاسی جماعتیں صرف میڈیا ہاؤسز کے سہارے زندہ ہیں، پہلی دفعہ ایسا ہوا کہ بریانیاں اور حلوے خالی پڑے رہے لوگوں نے منہ نہیں مارا۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ سیالکوٹ کے افسوسناک واقعے کے بعد سے میں ڈپریشن میں ہوں، بہت افسوسناک واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ہم بھارت پر الزام لگاتے تھے کہ وہاں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک ہوتا ہے، جب تک قانون پر عمل درآمد نہیں ہوگا اور دہشت گردی کے خلاف پکا ہاتھ نہیں ڈالیں گے تو ایسے واقعات ہوتے رہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔